لوجہاد کے نام پر ملک میں نفرت پھیلانے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کا معاملہ

سنگھ پریوار او ربی جے پی عوام سے مافی معانگیں۔ ایس ڈی پی ائی
نئی دہلی۔سوشیل ڈیموکرٹیک پارٹی آف انڈیا( ایس ڈی پی ائی) نے نام نہاد’ لوجہاد‘ معاملے میں این ائی اے کی تفتیش مکمل کرنے کے بعد دیے گئے بیان کے تناظر میں مطالبہ کیاہے کہ سنگھ پریوار او ربی جے پی ملک بھر میں لوجہاد کے نام پر ایک مخصوص طبقے کو بدنام کرنے ‘ عوام کے درمیان مذہبی منافرت پھیلاکر سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے عوام سے معافی مانگے۔

اس ضمن میں ایس ڈی پی ائی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں18اکٹوبر 2018کو ہندوستان ٹائمزمیں شائع شدہ ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ لوجہاد کے نام پر سنگھ پریوار کی جانب سے کئے جانے والے جھوٹے پروپگنڈوں پر این ائی اے نے لوجہاد کے معاملات میں تفتیش کے بعد رپورٹ میں کہاہے کہ ملک میں اس طرح کی کوئی کوشش نہیں ہوئی ہے

۔اخباری رپورٹ کے مطابق این ائی اے نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ اس معاملہ میں کچھ افراد کا تبدیلی مذہب کرانے کے لئے تعاون کرنے کے امکانات ہوسکتے ہیں لیکن اس معاملے میں انہیں کسی قسم کی منظم مجرمامہ سازش کا ثبوت نہیں ملا ہے۔

این ائی اے نے اسبات کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ انہیں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ کسی بھی معاملے میں کسی مرد یاعورت کو تبدیلی مذہب کے لئے مجبور کیاگیاہے۔

این ائی اے افسر نے یہ بھی کہا ہے کہ اب یہ معاملے بند ہوچکے ہیں او راین ائی کو اس معاملے میں سپریم کورٹ کو کوئی رپورٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ایس ڈی پی ائی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجیدنے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ این ائی اے نے سپریم کورٹ کے ہدایت پر کیرالا میں89بین مذہبی شادیوں کے معاملات کی فہرست میں سے گیارہ نام نہاد ’لوجہاد‘ معاملات کو منتخب کرکے اپنی تحقیقات کا آغازکیاتھا۔

اس فہرست کو کیرالاپولیس نے تفتیش کے لئے ایجنسی کے حوالے کیاتھا ۔

اب این ائی اے اپنی تفیتش مکمل کرنے کے بعد خود اس بات کااعتراف کیاہے کہ اس معاملے میں کسی بھی فرد یا تنظیم کی جانب سے منظم تبدیلی مذہب کروانے کا انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ اس سے یہ بات سامنے آتی ہے یہ تمام الزامات فرضی تھے۔سنگھ پریوار اپنے ایجنڈے کے تحت ملک اور معاشرے کے درمیان نفرت پھیلاکر سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے یہ سب کچھ کرتی آرہی ہے۔