فوجی جوانوں کی نعشیں جن کے ساتھ بربریت کی گئی ہے کی آخری رسومات سے ان کے گھر والوں کا انکار

گورکھپور:بی ایس ایف جوانی کے گھر والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی یا پھر چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ آخری رسومات سے قبل یہاں پر آکر ہمیں بھروسہ نہیں دلائیں گے وہ ان اموات کا بدلہ لیں گے تب تک وہ مذکورہ جوانوں کی آخری رسومات انجام نہیں دیں گے

۔پریم ساگر اور آرمی نائب صوبیدار پرمجیت سنگھ کوجموں اور کشمیر میں خط قبضہ( ایل اوسی)پر پیر کے روز ہلاک کردیاگیا جس کی وجہہ سے انڈیا پر بدلے کے لئے زوردیا جارہا ہے۔

ایچ ٹی رپورٹ کے مطابق بی ایس ایف جوان راجندر سنگھ جس پر بھی گھات لگاکر حملہ کیاگیا تھا وہ اس حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے اور اب ان کی حالت کافی بہتر بتائی جارہی ہے۔ریاست اترپردیش کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے چالیس کیلومیٹر کے فاصلے پر واقعہ تاکین پور گاؤ میں پولیس اور انتظامی عہدیداروں سے ساگر کی بیوی گیتانتی نے کہاکہ’’ مودی جی اور یوگی جی جب تک یہاں نہیں آتے ہم آخری رسومات کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے‘‘۔

گاؤ والے جو نعرے لگارہے تھے کہ ’’ مودی جی بدلا لو پاکستان سے ‘ ایک کے بدلے پچاس لو‘‘انہیں پولیس خاموش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھائی دی۔ساگر کی بیٹی سروج نے بھی کہاکہ’’ میرے والد شہید ہیں۔ میں مطالبہ کرتے ہوں ایک سر کے جواب میں پچاس سر لائیں‘‘۔

جب ائی اے ایف کے ہیلی کاپٹر میں شہید جوانوں کی نعشیں پولیس لائن کے ڈیوار گروانڈ پر اترے تو لوگوں نے پاکستان کے خلاف نعرے لگارہے تھے‘ جہاں سے ا ن کے گاؤں کو ایمبولنس کے ذریعہ نعشیں پہنچائیں گئی۔