جئے پور۔پیہلو خان کے گھر والے فی الحال نہایت پریشان کن معاشی حالات کا سامنا کررہے ہیں۔زیبن خا ن جو پیہلو خان کی اہلیہ جنھوں نے ابھی اپنی عدت کا وقت پورا کیا ہے ‘ مگر ان کی آنکھوں میں اپنے شوہر کی جدائی کا غم صاف طور سے جھلک رہا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق متوفی ڈائری فارم کسان کی اہلیہ فی الوقت سنگین معاشی بحران اور خوف کاشکار ہیں‘ مگر اٹھ بچوں کی ماں نہیں چاہتی کہ دوبارہ ان کے بچے کسی مویشی کی خریدی کو جائیں چاہئے وہ گائے ہو یا پھر بھینس۔زیبن نے کہاکہ ’’ ہمارے پاس دو گائے اور دوبچھڑے گھر میں موجود ہیں۔ میں نے اپنے بچوں کو کہہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں مزید جانور نہ خریدیں۔وہ اپنے والد کے کاروبار کو جاری نہیں رک سکتے۔
اگر ممکن ہو تو‘ ہم سارے جانورفروخت کردیں گے‘‘۔ پیہلو خان نے مرنے سے قبل دئے گئے اپنے بیان میں چھ ملزمین کا نام لیاتھا۔ پولیس نے متوفی خان اور ان کے بیٹے کے الزامات کی مدافعات میں موبائیل فون ریکارڈس اور گاؤ شیلٹر(جس کو اس کیس کا ایک ملزم چلاتا ہے) کے عملے کے بیانات کا حوالہ پیش کیا۔یکم اپریل کے روز راجستھان کے الور میں پیہلو خان کی ہجوم کے ہاتھوں ہوئی مارپیٹ کے واقعہ کے بعد زیبن بہت مشکل سے ہریانہ کے باہر گئی ہیں۔
اپنے معصوم بچے کو گود میں لئے زار وقطار روتے ہوئے انہوں نے کہاکہ’’ میں نے پولیس سے او رنہ ہی انتظامیہ سے بات کی۔ میری دنیا اجڑگئی۔ اب مجھے میرے بچوں کی زندگی کی فکر ہے۔ میرا بڑا بیٹا کہہ رہا ہے کہ کچھ لوگ اس کو دھمکیاں دے رہے ہیں‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ گاؤں میں بہت سارے ہندو فیملی بھی ہیں جو ’’ تمام ہماری حمایت میں ہیں۔ پیہلو خان کی اہلیہ نے کہاکہ ’’ ہمیں پڑوسیوں سے کوئی ڈر نہیں ہے ۔وہ ہمارا درد سمجھتے ہیں ‘‘۔
وہ نہ تو قانونی حالات کو سمجھتی ہیں ‘ مگر انہیں اس بات کا احساس ہوگیا ہے کہ ان کے بیٹے کے بیان پر انصاف نہیں ملے گا۔ نم انکھوں سے انہوں نے کہاکہ’’ انہوں نے کہاکہ ارشد کا بیان ہماری کوئی مدد نہیں کرسکتا‘ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟‘ اپنی آنکھوں کے سامنے اس نے اپنے باپ کو مرتے دیکھا ہے‘ وہ جھوٹ کیسے بولے گا‘‘