لندن: عراقی فوج جو اسلام اسٹیٹ (داعش) دپشت گردوں پر ایک قطعی یلغار کے لئے گذشتہ دوسالوں کے دوران پہلی مرتبہ اس دہشت گرد گروپ کے طاقتور گڑھ موصل میں داخل ہوکر قدم جماچکی ہے او رباور کیاجاتا ہے کہ داعش کا سربراہ ابوبکر بغدادی اب عراق فوج کے نرغے میں پھنس چکا ہے۔موصل میں سمجھاجاتا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کا خود ساختہ خلیفہ روپوش ہے۔
او راب یہ لڑائی اس دہشت گرد گرو کو فیصلہ کن شکست دیتے ہوئے ختم ہوگی۔ تاہم موصل میں قدم جماچکی عراقی فوج آج موسم کی خرابی کے سبب مزید پیش قدمی نہیں کرسکی۔
عراق کے کرد صدرمسعود برازنی کے چیف آف اسٹاف فواد حسین نے برطانوی روزنامہ دی انڈ پینڈنٹ سے کہاکہ ان کی حکومت کا مختلف ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بغدادی وہاں پر روپوش ہے۔
اگر وہ ہلاک ہوجاتاہے تو اس کامطلب ( اسلامک اسٹیٹ کے) سارے نظام کا مکمل خاتمہ ہوگا۔فوادحسین کے مطابق ابوبکر بعدادی گذشتہ اٹھ تا نوماہ سے مکمل طور پر روپوش ہے اور یہ خو دساختہ خلیفہ اب موصول میں داعش کے کمانڈوز پر انحصار کرنے پر مجبور ہے