شراب ‘ موبائیل اور کپڑوں کے لئے با پ نے بیٹے کوپچیس ہزار کے عوض فروخت کردیا

بھوبنیشوار۔منگل کے روز اڈیشہ کے بھادرک ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیاگیاہے جس نے مبینہ طور پر اپنے گیارہ سال کے بیٹے کو پچیس ہزار کے عوض میں فروخت کردیااو راس پیسے کا استعمال موبائیل ‘ چاندی کی پازیب خریدنے کے علاوہ باقی کی رقم شراب نوشی پر خرچ کی۔

پولیس نے بتایا کہ بلرام مکھی نے اپنے گیارہ سال کے بچے کو پچیس ہزار کے عوض فروخت کیاجبکہ دو ہزار روپئے موبائیل فوم کے لئے ‘ پندرہ سو روپئے اپنی سات سال کی بیٹی کے لئے پازیب پر اور بیوی کے لئے ایک ساڑی کی خریدی اور ماباقی رقم شراب نوشی پر خرچ کی ہے۔ مذکورہ شخص کوگرفتا ر کرنے کے بعد پولیس اس کی بیوی سے بھی پوچھ تاچھ کررہی ہے۔

اس جوڑے کا ایک اور دس سال کا بیٹا ہے۔ بھدرک سپریڈنٹ آف پولیس ( ایس ایس پی) انوب ساہو نے کہاکہ مکتی کا کوئی ٹھوس آمدنی کا ذریعہ نہیں ہے۔ ایس ایس پی ساہو نے کہاکہ ’’ وہ صفائی کرم چاری کاکام کرتا ہے اور شراب کا عادی بھی ہے‘‘۔

پولیس کے مطابق مکھی کا سالہ بلیااور ایک انگن واڑی ورکر بھی بچے کی فروخت کے واقعہ میں ملوث ہے۔ظاہر کہ تینوں کو ساٹھ سالہ کی عمر کے ایک جوڑے سے ملاقات کے دوران پیسے بنانے کا موقع مل گیا۔سومناتھ سیٹھ جو ایک سرکاری ڈرائیور تھے اور ان کی بیوی نے سال2012میں اپنا24سالہ بیٹا گنوادیا تھا۔بھدرک ٹاؤ ن پولیس اسٹیشن انچارج منوج راوت نے کہاکہ ’’ سیٹھ کی بیوٹی ذہنی تناؤ کا شکار تھی کیونکہ ان کا ایک ہی بیٹا تھا جو حادثے میں فوت ہوگیا اور وہ کوئی بچہ گود لینا چاہتا تھا تاکہ بیوی میں حالت میں سدھار لاسکے‘‘۔

انہو ں نے کہاکہ معمر جوڑی سے بھی اس ضمن میں تفتیش کی جائے گی۔بچے کی ماں برشا مکھی نے کہاکہ ’’ میرا شوہر کو شراب کی بری لت تھی ‘ وہ ہمیشہ کہتا تھا یہ میرا بیٹا نہیں ہے ‘ وہ نہیں چاہتا تھا کہ یہ بچہ اس کے ساتھ نہ رہے وہ اس بچے کو مجھ سے چھین کر کسی دوسرے شخص کودیدینا چاہتا تھا‘‘۔

اس نے میڈیا کو بتایا کہ’’ وہ مجھے مارتا تھا اور میں نے اس کو بھی پیٹا‘ مگر زبردستی اس نے مذکورہ بچے کو پچیس ہزار کے عوض فروخت کردیااور موبائیل فوم‘ ساری ‘ ڈریس ‘ چاندی کی پازیب وغیرہ خرید کر لایا‘‘۔ تاہم ملزم کے باپ کا دعوی ہے کہ دونوں میا ں او ربیوی شراب کے نشہ میں دھت ہوکر ایک دوسرے کو پیٹتے تھے۔اس نے مزیدکہاکہ مارپیٹ کے دوران ہی شوہر نے بیٹے کو اٹھایا او رلے جاکر فروخت کردیا۔