کونسل برائے سنی وقف بورڈ نے کہاکہ وہ بات چیت کے لئے تیار ہے او رعدالت سے استفسار کیاکہ اسکے قواعد تیار کرے‘ وہیں ہندوتوا گروپس نے بات چیت سے کیاانکار۔
نئی دہلی۔ نیوز ایجنسی اے این ائی کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز بابری مسجد اور رام جنم بھومی کے ٹائٹل تنازعہ پر آیا با ت چیت کی راہ ہموار کرنے کے متعلق اپنا فیصلہ محفوظ کردیاہے۔
SC on Ayodhya Ram Janmabhoomi-Babri Masjid land dispute case: Justice SA Bobde says, “We have no control over what happened in the past, who invaded, who was the king, temple or mosque. We know about the present dispute. We are concerned only about resolving the dispute," pic.twitter.com/23dEMnKrMH
— ANI (@ANI) March 6, 2019
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت پر مشتمل ایک دستوری بنچ ‘ جس میں جسٹس ایس او بابڈے‘ اشوک بھوشن‘ عبدالنظیر اور ڈی وائی چندرا چوڑ نے معاملے کی سنوائی کی تھی۔
مذکورہ عدالت نے کہاکہ بابری مسجد ‘ رام جنم بھومی تنازعہ کے سبب پیدا ہونے والی کشیدگی سے وہ اچھی طرح واقف ہیں اور یہ ملک کی سیاسی باڈی کی جانب سے با ت چیت کی نتائج برآمد ہونگے۔
چیف منسٹر رنجن گوگوئی نے کیس میں شامل پارٹیوں سے چہارشنبہ کے روز استفسار کیا کہ وہ پینل کی تشکیل کے لئے خود ہی نام پیش کریں۔
Hearing in SC on Ayodhya Ram Janmabhoomi-Babri Masjid land dispute case: Justice SA Bobde says, “It’s about sentiments, about religion and about faith. We are conscious of the gravity of the dispute." pic.twitter.com/eQwSHQpTkT
— ANI (@ANI) March 6, 2019
انہوں نے کہاکہ’’ہم بہت جلد احکامات واضح کریں گے‘‘۔ ہندومہاسبھا کے وکیل نے با ت چیت کی تجویز کوقبول نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ معاملہ مذہبی جذبات سے جڑا ہوا ہے ‘‘کوئی زمین جائیداد کا جھگڑا نہیں ہے