اسرائیل کے نیوز نے کہاہے کہ سعودی عربیہ اور مصر نے امریکی صدر ڈونالڈ مرمپ کو تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ منتقل کرتے ہوئے مقبوضہ شہر یروشلم میں قائم کرنے کے لئے ہری جھنڈی دیکھائی ہے۔
چیانل نے کہاکہ عرب پارٹیوں کا ردعمل او رمذمت حقیقی نہیں ہے اور عوام کو گمراہ کرنا والا ہے۔
عرب ڈسک کی نگرانی کرنے والے اسرائیلی جرنلسٹ زیوی یہز کیلی نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ مذکورہ اعلان ٹرمپ او ران کے علاقائی ساتھیوں سے رابطے کے بعد ہی کیاگیا ہے۔
اسرائیلی جرنلسٹ نے کہاکہ ’’ قرارداد پر عرب ممالک کے ردعمل پر مجھے یقین نہیں ہورہا ہے‘‘۔
کیونکہ اس ضمن میں ان کا جواب سنجیدہ نہیں ہے۔
پچھلے چہارشنبہ کے روز امریکی صدر ڈنالڈ ٹرمپ نے بیان کے طور پر یروشلم کو اسرائیل کا درالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیاتھا۔
دنیا بھر کے قائدین نے یوروپ سے اسٹریلیا تک اس فیصلے کی مذمت کی گئی اورمیڈل ایسٹ میں تشدد برپا ہونے کے خدشات کا بھی اظہار کیا۔