تہران( ایران):جمعرات کے روز فار س نیوز ایجنسی نے اس بات کی اطلاع دی کہ گلف ممالک جن کی قیادت سعودی عرب کرتا کی جانب سے دوحہ سے تعلقات منقطع کرلئے جانے کے بعد ایران 1000ٹن سے زائد فروٹس اور ترکاری یومیہ اساس پر قطر کو روانہ کررہا ہے۔
سعودی عربیہ‘ یواے ای اور بحرین کے علاوہ دیگر ممالک نے جون 5کو دہشت گرد گروپوں اور سیاسی حلیف ایران کی مدد کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر سے اپنے تعلقات منقطع کرلئے تھے ۔
قطر نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ایران جو سعودی عربیہ کا شدید مخالف ہے نے قطر کو کھانے پینے کے اشیاء روانہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا جبکہ گلف تنازع کے بعد امارت سے گذر کر کھانے کی چیزدرآمد کرنا بہت مشکل مرحلہ ثابت ہورہا تھا۔
ایران کے بسم ظہر بندگارہوں کے ڈائرکٹر محمد مہدی بنچوری نے کہاکہ ایران یومیہ 1,100ٹن کھانے کی چیزیں قطر روانہ کررہاہے ‘ فارس کی رپورٹ ہے کہ ایران امارات کے ذریعہ بھی کھانے کی چیزیں روانہ کررہا ہے۔
جون 11کو ایران کے قومی ائیرلائنس نے اے ایف پی کو یہ بتایا کہ قطر کو پانچ ہوائی جہاز میں ترکاری بھر کر روانہ کی گئی ہے۔اسی روز فارس نیوز ایجنسی نے خبر دی کہ ایران کے بڑے جانوروں کے ایکسپورٹرس اسوسیشن نے بتایا کہ 66ٹن بیف قطر کو روانہ کیاگیا جبکہ 90ٹن بیف مزید روانہ کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق قطر ائیر لائنس پر سعودی عربیہ ‘ یمن اور بحرین کی فضائی پٹیوں پر عائد امتناع کے بعد ایران نے مذکورہ ائرلائنس کو جگہ فراہم کی ہے جس کی وجہہ سے ایران کی ہوائی ٹریفک میں17فیصد کا اضافہ بھی ہوا ہے۔
ایران کی کوشش ہے کہ قطر اور خلیج کے درمیان میں مسلئے کے حل کے بات چیت کی شروعات ہونے چاہئے۔ وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف مستقبل طور پر امتناع کی برخواستگی کے لئے گلف سے بات چیت کی پہل بھی کی ہے