روہت ویمولہ کی موت پررپورٹ کی آر ٹی ائی درخواست کو ایچ آر ڈی منسٹری نے کیا خارج

نئی دہلی:دلت ریسرچ اسکالر روہت ویمولہ کی حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں ہوئے موت پر تیار کردہ پینل رپورٹ کو عام کرنے کے لئے آرٹی ائی کے ذریعہ دائرکردہ درخواست کو ہیومن ریسور س ڈیولپمنٹ منسٹری نے خارج کردیا۔

آرٹی ائی کے جواب میں وزارت نے کہاکہ متعلقہ فائل ابھی وزارت کے حوالے نہیں کی گئی ہے لہذا رپورٹ جاری نہیں کی جاسکتی۔جس کے جواب میں درخواست گذار نے وزات کے پہلے اپیلٹ اتھاریٹی کے پاس اپنے درخواست پیش کی ہے۔

پی ٹی ائی کی جانب سے داخل کردہ درخواست کے جواب میں وزارت نے متعلقہ اتھاریٹی کے ذمہ ا س اپیل کے جواب کی ذمہ داری ہے۔پچھلے سال فبروری میں ایچ آر ڈی منسٹری نے ایک کمیشن آف انکوئری ( ریٹائرڈ) جسٹس اشوک کمار روپن وال کی نگرانی میں قائم کی ہے جس پر یونیورسٹی آف حیدرآباد کے معاملات کاجائزہ لینے کے لئے قائم کیاگیا تھا جو روہت ویمولہ کی خودکشی کے معاملات میں اختتام پذیرہوئی۔

اس کے علاوہ کمیشن پر یونیورسٹی کے موجودہ طریقہ کار میں تبدیلی اور طلبہ کے دورپیش مشکلات کے ازالہ کے متعلق معلومات فراہم کرنے اور یونیورسٹی کو مزیدبہتر بنانے کے تجویز دینے کی ذمہ داری بھی عائد کی گئی تھی۔ کمیشن سے کہاگیا تھا کہ وہ تین ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔

پینل کی جانب سے وزارت کو رپورٹ پیش کرنے کے بعد ‘ میڈیا رپورٹس میںیہ دعوی کیاگیا کہ کمیشن نے ویمولہ کے دلت موقف پر سوال اٹھائے اور خودکشی کے اسباب کو ذاتی وجوہات قراردینے کی کوشش کی ہے۔

متعد د اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ بھی ویمولہ کی موت پر خاموشی اختیار کیاہوا جبکہ کمیشن کسی سیاسی دباؤ کے بغیرکام کرنے کا دعویٰ کررہا ہے۔اپیلٹ اتھاریٹی نے کہاکہ ’’ اگر ہمارے جواب سے مطمئن نہیں ہیں تو آپ دوسری اپیل سنٹرل انفارمیشن کمیشن سے کرسکتے ہیں‘‘۔