روزانہ تین تا پانچ پیالی کافی پینا رعشہ و نسیان کے مرض کے خطرہ میں 20 فیصد تک کمی کرسکتا ہے ۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بحرروم کی غذا جو مچھلی ، تازہ پھلوں ، ترکاریوں ، روغن زیتون اور سرخ شراب پر مشتمل ہے کو پہلے ہی رعشہ و نسیان کی روک تھام میں مددگار سمجھا جاتا ہے ۔ یہ تحقیق کافی کے بارے میں تحقیق کے ادارہ واقع برطانیہ نے جاری کی ہے۔ اسسٹنٹ پروفیسر برائے اعصابی و بائیں اراسموس طبی مرکز روٹرڈیم جنھوں نے اس تحقیق کے انکشافات میں حصہ لیا ہے کہا کہ اس تحقیق سے انکشاف ہوا کہ اعتدال کے ساتھ کافی پینا نسیان کا مرض لاحق ہونے کے امکانات کم کرتا ہے ۔ یہ تحقیق چار سال کی مدت تک جاری رہی ۔ اس دوران اس مرض کے خطرہ میں 20 فیصد تک کمی ہوئی ۔ تاہم اس کے بعد طویل مدتی مابعد تحقیق مشاہدہ سے انکشاف ہوا کہ بالآخر یہ خطرہ معدوم ہوگیا ۔ کیفین اور پالی فینالس دونوں جلن کم کرتے اور دماغ کے خلیوں کی صحت میں انحطاط کم کرتے ہیں خاص طورپر ہپوکیمپس اور کورٹیکس میں یہ وہ علاقہ ہے جو دماغ کا وہ حصہ ہے جو یادداشت سے تعلق رکھتا ہے ۔