رام گڑبربریت واقعہ :مسلم خاتون نے گاؤ رکشکوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی دی دھمکی

مریم خاتون نے اپنے شوہر کے بیف تجارت میں ملوث ہونے کے پولیس دعوؤں کیامسترد
رانچی:جھارکھنڈ کے ضلع رام گڑ میں ہجوم کے ہاتھوں ایک مسلم تاجر کی موت کے پیش نظر مسلم سماج کی خاتون نے خود ساختہ ’گاؤ بھکتوں‘ کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی دھمکی دی ہے۔متوفی تاجر کی بیوہ نے کہاکہ ’’ ہجوم کے ساتھ انصاف ہجوم ہی کریگا‘‘۔ان کے اطرا ف اکناف میں موجود لوگ جو متوفی کی بیوہ مریم خاتون کو پرسہ دینے کے لئے ائے تھے نے اس پر اعتراض جتایا۔

علیم الدین کو اصغر علی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جنہیں 30جون کی روز بیف لے جانے کے شبہ میں ہجوم نے ویان میں نکال کر اس قدر زدکوب کیاکہ ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔ہندوستان ٹائمز سے کو مذکورہ خاتون نے کہاکہ انہیں اب پولیس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے اور حکومت بھی گائے دہشت گردوں کے ساتھ خفیہ سازش میں ملوث ہے۔گاؤں کے 350گھر خود کو متاثرہ محسوس کررہے ہیں اور وہ مسلسل خوف کے ماحول میں زندگی گذار رہے ہیں وہ اس بات سے پریشان ہیں کہ اگلا نشانہ ان کے گھر کا مرد ہوگا۔

میمونہ خان نے کہاکہ ’’ ریاست میں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے بڑھتے واقعات سے ہم گھبرائے ہوئے ہیں۔ یہ واقعات نہیں ہے جان بوجھ کر کیاجانے والا کام کیا اور ان گروپس کو ریاستی انتظامیہ کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ اگر حکومت کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے تو ہم اپنے مردوں کی حفاظت کے لئے ہتھیار اٹھانے کو مجبور ہوجائیں گے‘‘ ۔ گاؤں کی ایک اورساکن عابدہ خاتون ’’ کسی ایک مخصوص طبقے کے لوگوں کو ہی ہمارے کھانے پینے کی عادتوں میں دلچسپی ہے‘ جبکہ ہم ان کے باورچی خانوں میں جھانکنا بھی پسند نہیں کرتے؟