تینو ں ریاستوں میں کانگریس کے وزرائے اعلی کے نام تقریبا طئے

راجستھان میں گہلوٹ ‘ ایم پی میں کملاناتھ او رچھتیس گڑھ میں بھو پیش بھگیل بن سکتے ہیں چیف منسٹر
نئی دہلی۔ مرکزمیں مودی حکومت کے آنے کے بعد مسلسل شکست کا سامنا کرنے والی کانگریس کو پہلی مرتبہ راجستھان ‘ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑ ھ میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے جس سے اس کے حوصلے کافی بلند ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اب اس کے لئے 2019کا بھی کافی حدتک راستہ صاف ہوگیاہے۔

ایک مدت اور طویل انتظار کے بعد کامیابی حاصل کرنے والی کانگریس کے سامنے اب بطور خاص راجستھان اور مدھیہ پردیش میں وزیراعلی کے انتخاب کو لے کر مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔ کیونکہ دونوں صوبوں میں سینئر کے مقابلے نوجوان ہیں۔

مدھیہ پردیش میں اگر سابق مرکزی وزیر اور دس مرتبہ رکن پارلیمنٹ رہ چکے کمل ناتھ ہیں تو ان کے مقابلہ نوجوان چہرہ اور رکن پارلیمنٹ جیواتر سندھیاہیں جومدھیہ پردیش میں کافی مقبول ہیں۔

کمل ناتھ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر تھے تو راہول گاندھی نے سندھیا کو کمین کمیٹی کا چیرمن مقرر کیاتھا۔ اسی طرح راجستھان کا حال ہے ۔ وہاں صوبہ کے نوجوان صدر سچن پائلٹ ہیں جو گذشتہ پانچ سال سے صوبہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور دن رات محنت کرتے ہوئے کانگریس کو اس مقام پر پہنچایاہے۔

وہ نوجوان بھی ہیں اور راجستھان کے پسندیدہ لیڈر بن گئے ہیں لیکن ان کے مقابلے کانگریس کے جنرل سکریٹری اور راجستھان کے سابق وزیراعلی اشوک گیہلوٹ ہیں۔اشوک گہیلوٹ کا آج بھی وہ جلوہ قائم ہے لیکن2013میں زبردست شکست کے بعد ان کی سیاسی پوزیشن کمزور ہوئی تھی تاہم راہول گاندھی نے اشوک گہلوٹ کو پوری عزت دی اور انہیں مرکزمیں اہم ذمہ داری سونپی ۔

اشوک گیہلوٹ اس وقت کانگریس میں تنظیموں امور کے انچارج ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ کمل ناتھ اور سندھیا کے درمیان دوران انتخابات وزیراعلی کے امیدواری کو لے کررسہ کشی تھی لیکن کانگریس کے سامنے سب سے بڑا نشانہ کامیابی حاصل کرنا تھا۔

راجستھان میں بھی دوران انتخابات یہ سوال پرزور طریقہ سے اٹھایاجارہا تھا کہ آخر یہاں کانگریس کی طرف سے وزیراعلی کون ہوگا؟ میڈیا میںیہ خبر چلائی گئی تھی کہ وزیر اعلی کو لے کر سچن پائلٹ اوراشوک گیہلوٹ آمنے سامنے ہیں اور اس سے نقصان ہوگا تاہم سچن پائلٹ نے اپنے ایک انٹرویو یہ بات کہی تھی کہ اعلی کمان جس کو چاہئے گا وہی وزیراعلی ہوگا اور ہمیں جو ذمہ داری ملے گی ہم ادا کریں گے نیز اگر اشوک گہلوٹ وزیراعلی بنتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

یہ نرمی راجستھان میں نظر ائی تھی لیکن مدھیہ پردیش میں کسی کی طرف سے ایسا کوئی بیان نہیںآیاتھا جس سے کانگریس کے سامنے مشکل ہو۔کانگریس کے اعلی سطحی ذرائع کے مطابق وزیراعلی کے انتخابات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ راجستھان میں اشوک گہلوٹ ہوں گے مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ ہوں گے اور چھتیس گڑھ میں بھوپیش بھگیل ہوں گے