فبروری14کے روز پیش ائے پلواماں دہشت گرد حملہ جس کی ذمہ داری جیش محمد(جے ای ایم)نے لی تھی کے بعد پید اہوئی کشیدگی کے خلاف بات کرتے ہوئے خان نے دوبارہ اس بات پرزوردیا کہ اگر ہندوستان کوئی کاروائی کرتا ہے تو اس کا پاکستان زور جواب دے گا۔
اسلام آباد۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے دو روزقبل اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ مجوز ہ الیکشن کے پیش نظر’’ نفرت کی سیاست‘‘ میں مصروف ہیں ‘ اور اس بات کا عہد لیاپاکستان کی زمین کو بیرونی ملک کے اشاروں پر ہونے والی دہشت گردی کے لئے استعمال کرنے نہیں دیاجائے گا۔
فبروری14کے روز پیش ائے پلواماں دہشت گرد حملہ جس کی ذمہ داری جیش محمد(جے ای ایم)نے لی تھی کے بعد پید اہوئی کشیدگی کے خلاف بات کرتے ہوئے خان نے دوبارہ اس بات پرزوردیا کہ اگر ہندوستان کوئی کاروائی کرتا ہے تو اس کا پاکستان زور جواب دے گا۔
ہندوستانی سرحد کے قریب صوبہ سند کے جنوبی حصہ کے چاچارو جہاں پر قابل اثر ہندو آبادی ہے میں منعقدہ تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی ائی)کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے خان نے کہاکہ’’نفرت کی سیاست ‘ ووٹوں کے لئے لوگوں کو تقسیم کرنا ‘ ایک آسان سیاست ہے‘‘۔
ملک کے کچھ حصوں میں کشمیریو ں کو نشانہ بنانے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ’’یہ نریندر مود ی کی سیاست ہے۔
انسانوں کو تقسیم کرو ‘ نفرت پھیلاؤ اور جب ایک لیڈر ایسا شرو ع کرتاہے تو اس کے ماتحت کا کرنے والے لوگ وہی کرتے ہیں جو ہندوستان میں پلواماں کے بعد کشمیریو ں کے ساتھ ہورہا ہے‘‘۔ ہندوستانی کی داخلی وزرات نے خان کی تقریر کا کوئی سرکاری ردعمل پیش نہیں کیاہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان نے اس پر ردعمل سے انکار کیا۔ جمعرات کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کے مستقل ہندوستانی نمائندے نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت کو فروغ دیتے ہوئے ملک کی پالیسی کی شکل دے رہا ہے او رعالمی کمیونٹی کو اس دہشت گردی کی مذمت کرنے چاہئے۔
عمران خان نے اپنی تقریر میں کہاکہ ہندوستان میں مسلمان پریشان حال ہیں۔ خان نے مزیدکہاکہ ’’وہاں پر مسلمانوں پر حملوں کے پیش نظر کئی مرتبہ مہاتما گاندھی نے بھو ک ہڑتال کی تھی‘ اور آج وہاں پر نریندر مودی کا ہندوستان ہے ‘ جہاں پر پاکستان کے خلاف نفرت اور جنگ کا ماحول بناکر مسلمانوں کی زندگیوں کو مشکل بنایاجارہا ہے ‘ یہ صرف الیکشن جیتنے کی کوشش کاحصہ ہے‘‘۔
خان نے کہاکہ ’’ ہم امن چاہتے ہیں ۔ کئی مرتبہ ہم نے امن کا پیغام بھیجا ہے۔ ہم نے ان کے پائلٹ کو واپس کیاکیونکہ ہم جنگ نہیں چاہتے‘‘۔
اردو میں تقریر کرتے ہوئے روعمل میں امکانی کاروائی کا اشارہ کیا۔ عمران نے کہاکہ ’’ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ پاکستانیوں کو مار کر الیکشن جیت جائیں گے تو‘ یہ ان کی غلط سونچ ہے ‘ اگر آپ کچھ کریں گے تو اس کا ردعمل ضرور ملے گا‘‘