بندوق کی نوک پر شادی کے لئے مجبور کرنے والے پاکستان شخص کی ہندوستانی بیوی وطن واپس

واگھا بارڈر(انڈیا):ہندوستانی شہری عظمیٰ جس نے اپنے شوہر پر الزام لگایا ہے کہ اس نے بندوق کی نوک پر اس کو شادی کے لئے مجبور کیاتھا‘ بالآخر اپنے وطن واپس پہنچ گئی ہے۔ ایک رو ز قبل ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کو اجازت دی تھی۔عدالت نے واگھا بارڈر تک محفوظ طریقہ سے مذکورہ عورت کو پہنچانے کی پولیس کو ہدایت بھی دی تھی۔

 

جیو نیوز کی خبر کے مطابق منگل کے روزجسٹس محسن اختر کیانی کی نگرانی میں عدالتی بنچ نے عظمیٰ کو اس کو اصلی شہریت کے دستاویزات حوالے کئے جو عدالت میں اس کے شوہر طاہر نے جمع کرائے تھے۔طاہر نے عظمیٰ سے علیحدہ ملاقات کی ایک درخواست بھی عدالت میں داخل کی تھی جس کومسترد کردیاگیا۔

جسٹس کیانی نے اپنے تبصرے میں کہاکہ اگر عظمیٰ طاہر سے ملاقات نہیں کرنا چاہتی تو اس پر ملاقات کے لئے دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا۔

عظمیٰ کے بھائی وسیم احمد نے کہاکہ حکومت ہند نے توقع سے زیادہ کیاہے ‘ جس کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہندوستان واپس جانے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ہندوستانی سفارت خانے نے عظمیٰ کے خاص خیال رکھا۔ مئی 5سال2017سے انہیں انڈین ہائی کمیشن برائے اسلام آباد میں ٹھرایا گیا تھا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت ‘ سشما سوارج ‘ اور انڈین ہائی کمیشن برائے پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے لئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔

مئی 19کو عظمی نے چھ صفحات پر مشتمل ایک جواب ہائی کورٹ میں داخل کیاتھا جس میں انہو ں نے اپنے اس دعو ے کو دوبارہ دہرایا اور کہاکہ جبراً مجھ سے نکاح نامے پر دستخط لی گئی تھی۔جواب میں اس بات کا بھی دعویٰ کیاگیا تھا کہ طاہر کا حلف نامہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ جواب میں اس بات کا بھی درخواست کی گئی تھی کہ عظمی کو ہندوستان جانے کی اجا زت دی جائے جبکہ ان کا ویزا30مئی کو ختم ہونے والا ہے۔