بلند شہر تشدد معاملے میں درج ایف ائی آر سے بڑا خلاصہ۔ جس نے گاؤ کشی کی شکایت کی تھی‘ اس نے ہی تشدد کو ہوا دی۔

بلند شہر/لکھنو۔ گاؤ کشی کے شبہ میں بلند شہر کے چنگورتی چوکی پر ایس ایچ او سبودھ کمار کے بشمول دولوگوں کے قتل کے معاملے میں چار ملزمین کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔اس واقعہ میں اہم ملزم یوگیش راجا نام کا شخص ہے۔

جو سوشیل میڈیا پر خود کو ایک بھگوا تنظیم کے لیڈر کے طور پر پیش کرتا ہے۔ پیر کے روز اس نے گاؤ کشی کی ایک شکایت درج کرائی تھی‘ حالانکہ پولیس اسے گرفتار نہیں کرسکی ہے۔اس معاملے میں 27لوگ جن کی شناخت ہوئی ہے اور 60نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کیاگیا ہے۔

تشدد کے دوران ہلاک سمیت کا نام بھی ملزمین میں درج ہے۔ان پر قتل ‘ سرکاری املاک کو تباہ کرنے او رلوٹ مار مچانے کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ پولیس کے مطابق ویڈیو فوٹیج کی جانچ کے بعد ملزمین کی شناخت کا کام کیاجارہا ہے۔ ملزمین کی تلاش میں چھ ٹیم لگی ہیں۔

پیر کی شام کو موقع واردات پر پہنچنے والی تفتیشی ٹیم نے ملزمین کی گرفتاری کے لئے دھاوے بھی کئے۔ زیادہ تر ملزمین مہاؤ اور چنگورتی گاؤں کے ہیں‘ جو فی الحال مفرور بتائے جارہے ہیں۔ مذکورہ گاؤں کی گلیاں سنسان دیکھائی دے رہی ہیں۔

پولیس پر الزام ہے کہ ملزمین کی تلاش میں اس نے کئی گھروں میں توڑپھوڑ کی اور خواتین کے ساتھ بھی مارپیٹ کی ہے۔قومی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملے میں یوپی پولیس کے ڈی جی پی کو نوٹس بھی جاری کیاہے۔ مویشیوں کے مارے جانے کے الزام میں چار سو لوگوں کی بھیڑ نے کشیدگی پیدا کی تھی۔

حملہ آروں نے انسپکٹر کی لائسنس والی پستول‘ فون لوٹ لیا اور وائیرل لیس سٹ بھی توڑ دیاتھا۔ سی آئی نے چوکی میں خود کو بند کرکے اپنی جان بچائی تھی۔

اسی دوران متوفی سبودھ کمار کی بیوی اور بہن نے الزام لگایا کہ سبودھ دادری میں ہجوم کے ہاتھوں پیش ائے اخلاق ہجومی تشدد میں موت کے واقعہ کی جانچ کررہے تھے۔ اس لئے انہیں قتل کردیاگیا۔ قتل میں پولیس کی سازش ہے۔

سابق ڈی جی پی اے کے جین نے کہاکہ داداری واقعہ کی تحقیقات کے دوران سبودھ کمار نے کئی ملزمین کو گرفتار کیاتھا۔ ایسے میں اس سے انکار نہیں کیاجاسکتا کہ ہندو تنظیمیں ان سے ناراض رہی ہیں۔

اے ڈی جی پرشانت کمار نے سازش سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ سبودھ نے دیڑھ ماہ ہی اس کیس کی جانچ کی تھی۔ ایسے میں دادری کی جانچ سے بلند شہر کے واقعہ کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے