بریکسٹ کے متعلق دوسرا ریفرنڈم کرانے کی لندن میئر صادق خان نے کی مانگ

ابزرور نیوز پیپرکو لکھے گئے ایڈیٹوریل میں لیبر پارٹی کے سیاست داں نے کہاکہ بریکسٹ ملازمت کے لئے نقصان کی وجہہ بنے گا۔
لندن میئرصادق خان نے یوروپی یونین کے لئے برطانیہ کی رکنیت کے لئے تازہ ریفرنڈم کرانے کی مانگی ‘اورانتباہ دیا کہ مذکورہ امتناعات نہ صرف ملازمت کے لئے نقصاندہ ہے بلکہ بدترین اقتصادی امکانات کی وجہہ بنے گا۔

ابزور نیوز پیپر میں شائع اپنے ایڈیٹوریل میں خان نے برطانیہ کی حکومت کو یوروپی یونین سے بات چیت میں ناکامی پر سخت تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔خان نے اپنے سیاسی مخالف بروس جانسن کو بطور میئر لندن تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ’’ایسا لگ رہا ہے یہ بحث ملک کی بہتری سے بڑھ کر بروس جانسن کے سیاسی فائدہ کے متعلق دلچسپی اختیار کرچکی ہے‘‘۔

یونائٹیڈ کنگ ڈم کو مارچ2019تک یوروپی یونین سے معاہدے کو قطعیت دینی ہے تاکہ تنظیم سے اخراج کے قواعد کو قطعیت دی جاسکے جس کو بریکسٹ کہاجاتا ہے‘ مگر وزیراعظم تھریسیا مئی نے جولائی صرف بات چیت کا محدود پلیٹ فارم منظور کیا جو ان کی کابینہ پر مشتمل ہے۔

یہ قابل تشویش ہے کہ برطانیہ ’ نوڈیل بریکسٹ‘ کے طرف گامزن ہے جو ہوسکتا ہے کہ ملک کے ورلڈ ٹریڈ تنظیموں کے لئے نقصاندہ ثابت ہو اور اس کے ذریعہ یوروپی ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر مقرر رقم ادا کرنا پڑسکتا ہے۔

بریکسٹ کے کٹر مخالف نے کہاکہ انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ اس معاہدے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ملازمتوں کا نقصان ہوسکتا ہے او بزنس چلانے کاکام یوروپی یونین کو منتقلی کی وجہہ بن سکتا ہے۔

برطانیہ کی حکومت نے پہلے ہی اس بات کو قبول کیا ہے کہ بغیر کسی معاہدے کے حکومت یوروپی یونین چھوڑتی ہے تو ادوایات کی ذخیرہ اندازی کرنی ہوگی۔