برطانیہ میں ٹرمپ کو خوش آمدید نہیں کہاجائے گا۔ 

لندن کے میئر صادق خان نے ایک بار پھر امریکی صدر ٹرمپ کو تنقید کا نشانا بنایا ‘ کہا‘ وزیر اعظم تھریسامے امریکی صدر ٹرمپ کو برطانیہ کے سرکاری دورے کی غیر دانشمند انہ دعوت کو منسوخ کردیں‘
لندن۔ لندن کے میئر صادق خان نے امرکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے برطانیہ کے مجوزہ دورہ کو پھر سے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ’برطانیہ میں ٹرمپ کو خوش آمدید نہیں کیاجائے گا‘۔ صادق خان نے لند ن کو تحمل‘ ایک دوسرے کو سبول کرنے اور تنوع کا شہر قراردیتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں جانا چاہئے۔ صاد ق خان نے لندن کی اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میںیہ بیان دیا ہے ۔

اسمبلی نے ان سے کیاتھا کہ ٹرمپ کے سرکرای دورے پر مقامی حکومت نے کس طرح کی تیاریاں کی ہیں۔ صادق خان نے اسکے جواب میں لکھا ’’ میں ایک میئر کے طور پر ہمیشہ لندن کے باشندوں کے مفاد اور تحفظ کے بارے میں بات کروں گا‘ میں نے ماضی میں بھی وزیر اعظم تھریسامے سے اپیل کی تھی کہ وہ ٹرمپ کو سرکاردی دورے کی اپنی غیر دانشمندانہ دعوت کو منسوخ کردیں۔

لندن کے میئر نے مزید لکھا کہ ’ صدر ٹرمپ کی جانب سے گھٹیا اور انتہا پسند گروپ جو ہمارے ملک میں صرف نفرت اور اختلافات کے لئے ہی اپنا وجود رکھتا ہے کہ ٹوئٹر کو فروغ دینے کے حالیہ واقعہ سے واضح ہے کہ یہاں کسی بھی طرح کے سرکاری دورے کو خوش آمدید نہیں کہاجائے گا۔

قببل ذکر ہے کہ وزیر اعظم تھرسیامے کے ساتھ ٹوئٹر پر کہاسنی کے باوجود اس کی توقع ہے کہ امریکی صدر فبروری میں برطانیہ کاسرکاری دورہ کریں گے۔

ٹرمپ نے گذشتہ ماہ برطانیہ کے ایک نسل پرست اور انتہا پسند سوچ رکھنے والے گروپ کے مسلم مخالف تین ویڈیوز کو ٹوئٹر پر شیئر کیاتھا ‘ جس پر برطانیہ میں کافی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اور سینئر سیاست دانوں نے وزیر اعظم تھریسامے پر زوردیا تھا کہ ٹرمپ کے سرکاری دوورے کو منسوخ کردیاجائے ۔

تاہم تھریسامے نے ٹرمپ کے دورے کو منسوخ کرنے کا مطالبے کو تسلیم کرنے سے انکار کردیاتھا۔ صادق خان نے مزیدکہاکہ برطانوی عوام اورمیں خود امریکہ اور اس کے عوام سے محبت رکھتا ہوں‘ لیکن ٹرمپ کا حالیہ تبصرہ نسل پرستی اور نفرت انگیزی کے خلاف برطانیہ کے موقف کے برعکس ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ ٹرمپ جنوب مغربی لندن میں امریکہ کے نئے سفارتخانے کا افتتاح کریں گے