بی جے وائی ایم کے ضلع صدر نے مبینہ طور پر کہاکہ یونیورسٹی میں زیرتعلیم ہندو طلبہ کو مندر کی عدم موجودگی کی وجہہ سے پوجا کرنے میں بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے
علی گڑھ۔بھارتیہ جنتا یوا مورچہ ( بی جے وائی ایم) بی جے پی کی ایک یوتھ وینگ نے جمعرات کے روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی( اے ایم یو) کے احاطہ میں ایک مندر کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔
بی جے وائی ایم کے ضلع صدر مکیش سنگھ لودھی نے وائس چانسلر یونیورسٹی طارق منصور کو ایک چٹھی لکھ کراپنے مطالبات کی یکسوئی کے لئے پندرہ دنوں کا الٹی میٹم دیا ‘ اس پر ناکامی کے بعد مذکورہ’’ بی جے وائی ایم کے ہزاروں کارکن‘‘جبرا ’’مورتی کی تنصیب‘‘عمل میں لائیں گے۔
لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ ’’ سرسید احمد خان بانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے کہاتھا کہ ہندو او رمسلمان اے ایم یو کی دوآنکھیں ہیں اور اس کے لئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو اے ایم یو کیمپس میں مندر کی تعمیر کرنے کی اجاز ت دینا چاہئے‘‘۔
مذکورہ یوتھ وینگ لیڈر نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہزاروں ہندو اسٹوڈنٹس کو مندر کی کمی کے سبب پوجا کرنے میں کافی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔لودھی نے کہاکہ ’’ وائس چانسلر کا اقدام ہندو مسلم اتحاد میں فروغ کاسبب بنے گااور سار ملک کے اس سے ایک پیغام جائے گا۔
وی سی کو چاہئے کہ وہ ’سب کا ساتھ سب کاوکاس‘ پر کام کرتے ہوئے مندر کی تعمیر کے لئے جگہ فراہم کرے‘‘۔اے ایم یوکے ترجمان شفیع قدوائی نے ایچ ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ اس موقع پر ہم لیٹر کے متعلق کوئی بھی تبصرہ کرنے سے قاصر ہیں‘‘