ایک فیصد امیر دنیاکی 82فیصد دولت پر قابض۔ رپورٹ

لندن ۔ جہا ں پر وزیر اعظم نریندر مودی اور دنیا کے لیڈرس سوئزرلینڈ کے ریسورٹ ڈاؤس میں عالمی اقتصادی فورم کے لئے جمع ہورہے ہیں وہیں اکسفورٹ نژاد مخالف غریبی چیاریٹی نے پچھلے سال اس بات کی رپورٹ پیش کی تھی کہ دنیاکی 80فیصد دولت پر ایک فیصد امیر آبادی کا قبضہ ہے۔

اکسفیم کی عالمی اکنامک ٹرینڈس نے ریوارڈ ورک ناٹ ویلتھ کے عنوان سے پیر کے روز ایک رپورٹ ریلیزکی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ 3.7بلین لوگ جو دنیا بھر میں غریبی کی سطح سے نیچے ہیں‘ او ربڑا فائدہ کروڑ پتیوں کو ہوا ہے۔

ہندوستان میں ایک فیصد امیروں نے سال 2017میں 73فیصد دولت میں اضافہ کیاہے وہیں پر آدھی سے زیادہ کچھ670ملین لوگ نصف غریب ہندوستانیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک اندازہ کے مطابق تین ارب پتیوں کی دولت انہیں وارثت میں ملی ہے اور اگلے بیس سال کے بعددنیا کے پانچ سو دولت مند لوگ 2.4ٹریلین ڈالر کی دولت اپنے وارثوں کے حوالے کریں گے۔ جو ہندوستان کے جی ڈی پی سے بڑا ہے۔سال2006سے 2015کے درمیان میں کروڑ پتیوں کی دولت میں آمدنی کا تناسب13فیصد بڑھا ہے۔

عام ورکر کی آمدنی سے چھ گناہ زیادہ.۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ’’پچھلے سال دیکھا گیا ہے کہ کروڑ پتیوں کی تاریخ میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ کروڑ پتیوں کی دولت میں بارہ ماہ کے اندر762ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں سات گناہ غربت میں اضافے کی بات بھی پیش کی گئی ہے۔اکفیم نے کہاکہ دنیا کے دس مماک جس میں انڈیا بھی شامل ہے کے 70ہزار لوگوں میں یہ سروے کیاگیا ہے ۔ بہت سارے لوگوں نے ہندوستان میں امیر او رغریب کے درمیان کی خلاء کو قبول کیا ہے۔

ہندوستان میں 73فیصد دولت پر ایک فیصد دولت مندوں کا قبضہ ہے۔اس کے علاوہ زیادہ تر لوگوں کو یہ ماننا ہے کہ امیر او رغریب کے اس فرق کے متعلق حکومت کے مرکزی رول کے متعلق غور کرنے کی ضرورت ہے۔