ایمبولنس دینے سے انکار کے بعد ایک شخص اپنے نومولودبھتیجی کی نعش سیکل پر لے جانے کے لئے مجبور

کاؤشامبھی:پیر کے روز انتظامیہ نے ایک شخص کو ایمبولنس کی سہولت دینے سے انکار کردیا۔جس کے بعد ایک چچا اپنی ساتھ ماہ کی معصوم بھتیجی کی نعش کو سیکل پر لے جانے کے لئے مجبور ہوگیا۔واقعہ پیر کے روز پیش آیا او رمنگل کے روز ڈیوٹی پر متعین ڈاکٹر کے علاوہ ایمبولنس ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آرکا اندراج عمل میں آیا۔ڈی سی کی خبر کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے واقعہ کے ضمن میں تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔

سات ماہ کی معصوم متوفی لڑکی ضلع کے مہاجن پور تحصیل میں واقع گاؤں ملک سدی میںیومیہ اجرت پر کام کرنے والے اننت کمار بیٹی تھی۔قئے اور دست کی شکایت کے بعد لڑکی کو اسپتال میں شریک کیاگیا تھا ۔ لڑکی کو دواخانہ میں شریک کرنے کے بعد کمار علاج کے پیسوں کا انتظام کرنے کے لئے آلہ آباد روانہ ہوگیا اور اپنے بھائی برج موہن کو دواخانہ میں دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپ دی۔برج موہن نے رپورٹرس کو بتایا کہ ’’ میری بھتیجی علاج کے دوران پیر کے روز فوت ہوگئی۔ اسپتال سے بارہا گذارش کے باوجود کوئی گاڑی نعش لے جانے کے لئے نہیں دی گئی۔

میں نے ایک سیکل کرایہ پر حاصل اور نعش کو اس پر رکھ کر گاؤں پہنچنے کے لئے دس کیلومیٹر کا سفر طئے کیا‘‘۔ جب چیف میڈیکل افیسر کاؤ شامبھی ایس کے اپادھیائے سے رابطہ قائم کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ’’ ہم اس واقعہ پر سخت نوٹ لے رہے ہیں۔ تحقیقات کا بھی آغاز کردیاگیا ۔ ایک بار رپورٹ حاصل ہونے کے بعد خاطیوں کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے گی‘‘۔

اسی طرح کے ایک واقعہ میں ایٹاوا کے ایک سرکاری اسپتال میں مردہ خانہ کی گاڑی فراہم کرنے سے انکار کے بعد ایک شخص اپنے 15سال کے بیٹے کی نعش کاندھوں پر لاد کر لے جانے پر مجبور ہوگیاتھا۔