فرقہ پرستوں کا ناطقہ بند۔ بالی ووڈ کے معروف اداکارہ نے کہاکہ ’ پاکستانی وزیراعظم پہلے اپنا گھر سنبھالیں‘۔
نئی دہلی۔ بلند شہر تشدد پر بالی ووڈ کے معروف اداکارنصیر الدین شاہ کے بیان کو بنیاد بناکر پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کونشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
عمران خان نے کہاتھا کہ نریندر موی کو دکھائیں گے کہ اقلیتوں کے ساتھ کس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم کی طرف سے ہندوستان کے اندرونی معاملات پر دیے گئے بیان پر نصیرالدین شاہ نے سخت جواب دیتے ہوئے کہاکہ انہیں اپنے ملک سے متعلق مسائل پر بات کرنی چاہئے۔
شاہ کے مذکورہ بیان سے ان فرقہ پرستوں کے زبان بھی بند کردی ہے ۔
ایک انگریز ی اخبار کو دئے گئے انٹرویو میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ مسٹر حان کو صرف ان کے مسائل پر ہی بات کرنی چاہئے جو ان کے ملک سے متعلق ہیں‘ نہ ان مسائل پرجن کا ان سے کوئی واسطہ ہی نہیں ہے۔
ہم گذشتہ ستر سالو ں سے ایک جمہوریت ہیں او رجانتے ہیں کہ ہمیں اپنی دیکھ بھال کس طرح سے کرنی ہے۔ ہندوستان کے داخلی معاملات پر عمران خان کے تبصرہ پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی اعتراض کیاہے۔
اویسی نے ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان کے ائین کے مطابق صرف مسلم ہی صدر بننے کے اہل ہے۔ ہندوستان نے مختلف استحصال زدہ طبقات کے صدر دیکھے ہیںیہ سب اسی وقت ممکن ہے جو صاحب اقلیتی حقوق او رجامع سیاست کے بارے میں ہم سے سیکھیں۔
غور طلب ہے کہ بلند شہر کا ذکرکرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہاتھا کہ آج کے ماحول میں ایک پولیس سے زیادہ قیمتی گائے کی جان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں اپنے بچوں کی حفاظت کی فکر ہوتی ہے ۔
شام نے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے عمران نے کہاتھا کہ پاکستان کے بانی محمد علی جناح کو اس با ت کا اندازہ تھا اس لیے انہوں نے ایک علیحدہ قوم کا مطالبہ کیا۔ عمران نے کہاتھا کہ وہ نریندر مودی کو دیکھائیں گیہ کہ اقلیتوں کے ساتھ کیسا سلوک کیاجاتا ہے ۔
لاہور میں پنچاب حکومت کے 100دنوں کی کامیابیوں کے متعلق پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ان کی حکومت ایسے اقدام اٹھارہی ہے جس سے پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو ان کا حق ملے گا۔ملک کے بانی محمد علی جناح کا بھی یہی ویثرن تھا۔
عمران خان نے نصیر الدین شاہ کا نام لیتے ہوئے کہاکہ ’’ آج کے ہندوستان میںیہی ہورہا ہے‘‘۔