انڈیا بقابلہ پاک: کرکٹ سے سیاست کو علیحدہ کرو‘ سرحد پر فوج کو راحت دو

ثنا سکندر
’ تاریخ سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ‘ جب کبھی لوگ اپنے ڈسک پر آرام سے بیٹھ کر ‘ لفظوں کی جنگ چھیڑتے ہیں‘ سپاہی سرحد پر اپنی جانیں قربان کرنے لئے تیار ہوجاتے ہیں تاکہ محفوظ کمروں میں بیٹھ کر تیار کئے گئے احتجاج کو ٹھنڈا کریں‘

نئی دہلی: کرکٹ کئی لوگوں کئی لوگوں کا بہت پسندیدہ کھیل ہے بالخصوص جب وہ ہندوستان بمقابلہ پاکستان اگر میاچ ہے تو وہ جنون کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس وقت ہم ہر سیکنڈ کے کھیل اور اسکور کی جانکاری حاصل کرنے کے لئے بے چین رہتے ہیں ‘ ایسے وقت ہمیں چاہئے کہ ہم ان سپاہیوں اور ان کی فیملی کو بھی یاد کریں جو سرحد پر ہیں۔

ایک قوم کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی قوم کی حفاظت کریں جس میں شہری اور سپاہی دونوں شامل ہیں۔ اب یقینی 18جون کو انڈیا کا سامنا پاکستان سے ہے ‘ ہمیں سختی کیس تھا چاہئے کہ ہم اپنی جنون کو صحیح سمت لے جائیں۔’ تاریخ سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ‘ جب کبھی لوگ اپنے ڈسک پر آرام سے بیٹھ کر ‘ لفظوں کی جنگ چھیڑتے ہیں‘ اس وقت سپاہی سرحد پر اپنی جانیں قربان کرنے لئے تیار ہوجاتے ہیں تاکہ محفوظ کمروں میں بیٹھ کر تیار کئے گئے احتجاج کو ٹھنڈا کریں‘۔

بھگوت گیتا۔ جہنم کی تین نفرتیں ہوس ‘ غصہ اور لالچ‘‘۔ مہاویرا۔ ’’ کسی کوزخمی نہ کریں‘ بدسلوکی نہ کریں‘ شرمند نہ کریں‘ ظلم نہ کریں اور نہ ہی کسی جاندار کو ماریں یا زخمی کریں‘‘۔ دی بائبل۔’’ سب کو مقدس بنانے کے لئے ہر ایک کے پرامن ماحول میں رکھنے ہر ممکن کوشش کریں اور اس کے ساتھ‘‘۔پیغمبر اسلام صلی اللہ وعلیہ وسلم’’جب تک تمہارا عقیدہ نہیں ہے تو جنت میں داخل نہیں ہوسکتے‘ جب تک تم ایک دوسرے سے محبت نہیں کرتے تب تک تم ایک دوسرے پر بھروسہ نہیں کرلیتے ۔ ایک دوسرے کے درمیان میں امن پھیلاؤ‘‘