کنساس شوٹنگ واقعہ میں ہندوستانی انجینئر کی ہلاکت بھی مساویانہ افسوسناک: وہائیٹ ہاؤز
واشنگٹن ۔ 28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے شہر کنساس میں نفرت پر مبنی ایک حملہ میں امریکی سپاہی کی شوٹنگ سے ایک ہندوستانی انجینئر کی ہلاکت کے واقعہ کو وہائیٹ ہاؤز نے افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ وہائیٹ ہاؤز نے اس ملک میں یہودی برادری کے خلاف کئے گئے مبینہ نفرت پر مبنی جرائم کی مذمت بھی کی ہے۔ وہائیٹ ہاؤز کے پریس سکریٹری سیان اسپائسر نے اپنی روزمرہ کی پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہودی برادری کے خلاف نفرت انگیز حملوں کے علاوہ قبل ازیں کنساس سے موصولہ رپورٹس بھی مساویانہ طور پر تکلیف دہ اور پریشان کن ہیں۔ امریکی فوج کے ایک سینئر سپاہی 51 سالہ ایڈم پیورنٹن نے کینساس کیایک بار میں ہندوستانی انجینئر 32 سالہ سرینواس کوچی بھوتلا کو گولیمار کر ہلاک اور اس کے ہم عمر و ہم وطن الوک مادا سانی کو زخمی کردیا تھا۔ ان دونوں کے خلاف نسلی منافرت پر مبنی فقرے کستے ہوئے کہا تھا کہ ’’دہشت گردو میرے ملک سے چلے جاؤ‘‘۔ حملہ آور سے بندوق چھیننے والا ایک بہادر امریکی نوجوان 24 سالہ ایان گریلوٹ بھی اس کی دیوانہ وار فائرنگ میں زخمی ہوگیا تھا۔
ایڈم پیورنٹن نے ایک ہندوستانی کو ہلاک اور دوسرے ہندوستانی کو زخمی کرنے کے بعد دوسرے بار میں چلا گیا اور نشہ میں دھت حالت میں کھلے عام کہہ رہا تھا کہ ’’میں نے کچھ دیر قبل ایک قریبی شراب خانہ میں مشرقی وسطیٰ کے دو مسلمانوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے‘‘۔ اس شرمناک واقعہ کے پانچ گھنٹے بعد حملہ آور امریکی سپاہی پیورنٹن کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔ اسپائسر نے یہودی برادری کے خلاف ہونے والے مبینہ نفرت پر مبنی جرائم کی بھی سخت مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ مذہب اور نسل پرستی پر مبنی تشدد کیلئے امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ ریمارک ایک ایسے وقت کیا جس سے ایک دن قبل فیلاڈالفیا میں نامعلوم جنونی نے یہودیوں کے ایک قبرستان میں تقریباً 500 قبروں کے کتبوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ حالیہ عرصہ کے دوران امریکہ بھر میں یہودیوں کے خلاف حملوں اور بم دھماکوں کی دھمکیوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اسپائر نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو یہودیوں پر ہونے والے حملوں پر گہری تشویش ہے بالخصو انہوں نے فلاڈالفیا میں ایک یہودی قبرستان پر ہوئے حملے کی سخت مذمت کی۔