نئی دہلی: سماج وادی پارٹی لیڈر امرسنگھ نے پیر کے روز کہاکہ وہ سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے ساتھ ہیں او رآگے بھی رہیں گے۔لندن سے سیر وتفریح کے بعد واپسی کے دوران دہلی ائیرپورٹ نے امرسنگھ نے کہاکہ’’ میں ملائم سنگھ کے ساتھ ہوں او رآگے بھی رہوں گا۔
Agar Mulayam Singh ji apne dil se mujhe nishkaasit kardein, toh mere liye khed ka vishay hai…aur dal ka mere liye mahatva nahin:Amar Singh pic.twitter.com/emGxT5CeOe
— ANI UP (@ANINewsUP) January 2, 2017
Agar unke (Mulayam) saath reh ke kabhi nayak bane, toh agar khalnayak bhi bane toh banne ko tayyar hain: Amar Singh on SP Feud pic.twitter.com/8BTFT8S4SN
— ANI UP (@ANINewsUP) January 2, 2017
ان کے ساتھ مجھے ہیرو بنایا ہے اور ضرورت پڑنے پر میں ویلن بھی بن سکتا ہوں‘‘۔
امرسنگھ نے اس بات کا بھی دعویٰ کیاہے کہ تمام مسلئے ان کے اور ملائم سنگھ یادو کے ساتھ کولیکر ہی ہے۔
اترپردیش چیف منسٹر اکھیلیش یادو کے امرسنگھ کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ ’’ ایک بار ملائم سنگھ نے مجھے بول دیا ہے کہ میں پارٹی میں نہیں ان کے دل میں ہوں۔
اگر ملائم سنگھ انہیں اپنے دل سے نکالتے ہیں تو ہمارے لئے دکھ کی بات ہوگی۔ پارٹی میرے لئے معنی نہیں رکھتی‘‘۔لکھنو کے ایک گروانڈ میں اتوار کے روز اکھیلیش یادو نے خو کو سماج وادی پارٹی کے سربراہ مقرر کیاتھا ۔
Jaya Prada reaches Mulayam Singh Yadav's residence in Delhi pic.twitter.com/XvK15dGiGG
— ANI (@ANI) January 2, 2017
Amar Singh reaches Mulayam Singh Yadav's residence in Delhi pic.twitter.com/a5LYZRxsMl
— ANI (@ANI) January 2, 2017
جبکہ ملائم سنگھ یادو نے اس میٹنگ اور فیصلے ہی’’ غیر قانونی ‘‘ قراردیا۔اس اہم اجلاس میں اکھیلیش کے حامیوں نے شیوپال یادوکو ریاستی صدر کے عہدے سے اور امرسنگھ کو پارٹی سے نکالنے کابھی اعلان کیاتھا۔
پارٹی سے جڑے مسائل کو لیکر دونوں طرف کے قائدین الیکشن کمیشن سے رجوع ہونے کی غرض سے دہلی پہنچنے والے ہیں۔
IANS