کراچی:صوبے کے وزیرکے مطابق پاکستانی پولیس نے ملک کے ممتاز صوفی گلوکار امجد صابری کے قتل کے الزام میں دو افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ممتاز قوالی اور صوفی گلوکار امجد صابری کو جون کے مہینے میں کراچی کے اندردوموٹرسیکل سوار بندوق برداروں نے گولیاں چلاکر ہلاک کردیا تھا۔
جس کے بعد ’’ دہشت گردی ‘‘ کے متعلق پولیس کی کاروائی پر عوام سوالیہ نشان کھڑے کئے جارہے تھے۔ سید مراد علی شاہ چیف منسٹر جنوبی سندھ جس کاصدر مقام کراچی ہے نے پیر کے روزبتایا کہ پولیس نے امجد صابری کے قتل میں ملوث دو مشتبہ دھشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔
شاہ نے نامہ نگاروں کوبتایا کہ ’’ ہم پہلے بار سرکاری طور پر اعلان کررہے ہیں کہ امجد صابری کے قتل میں ملوث افراد کو ہم نے ثبوت کے ساتھ گرفتار کیاہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ مشتبہ افراد کا تعلق مخالف شیعہ لشکر جہانگوی دہشت گرد گروپس سے ہے جس پر اسلامک اسٹیٹ کے ساتھ مل کر پاکستان کے ساوتھ ۔
ویسٹ پاکستان میں پچھلے ماہ پیش ائے پولیس اکیڈیمی پر حملے میں بھی شامل تھا جس میں 61لوگ مارے گئے تھے اور یہ پاکستان میں حفاظتی اداروں پر حملوں کے متعلق تاریخ کا سے بڑا سانحہ بھی تھا۔انہوں نے کہاکہ یہ مشتبہ افراد کا پاکستانی فوج او رپولیس پر ہوئے دیگر 28دہشت گرد حملوں شامل ہونے کا بھی شبہ ہے۔
امجد صابری پاکستانی کے قومی ٹیلی ویثرن پر رمضان کے دنوں میں صبح کے پروگرامس پیش کررہے تھے۔ انہو ں نے کہاکہ صوفی موسیقی میں کئی ایک انعامات حاصل کئے تھے اور نہایت سادگی کے ساتھ زندگی گذارتے ہوئے فلاحی خدمات بھی انجام دیتے تھے۔
چند لوگوں کا ماننا ہے کہ صابری کا قتل اس لئے گیا کیونکہ وہ ہائی پروفائل صوفی کی زندگی گذارتے تھے‘ جس پر چند تنظیموں بشمول طالبان کو کڑا اعتراض بھی تھا کہ وہ بدعتی ہیں اور موسیقی کے نام پر اسلام کی شبہہ متاثر کررہے ہیں۔
کراچی بیس ملین آبادی والا شہر ہے جو پاکستان کا اکنامی ہب بھی ہے جہاں پر مذہبی اور سیاسی شخصیتوں کو ماراجاتا ہے جس کے بعد شہر نسلی تشدد کاشکار ہوتا ہے۔سال2013میں نیم فوجی دستوں کی جانب سے شہر میں کی گئی کاروائیوں کے بعد اس قسم کے واقعات میںآنے والی کمی دوبارہ پروان چڑھتی دیکھائی دے رہی ہے۔
اے ایف پی