نئی دہلی۔ دہلی کی مسجدوں کے اماموں اور موذنین کے مشاہیروں میں اضافہ کے دہلی حکومت کے فیصلے کے خلاف بی جے پی نے مورچہ کھول دیا ہے۔ بی جے پی نے اس ووٹ بینک اور تقسیم کی سیاست کا نیاحربہ بتاتے ہوئے کجریوال حکومت پر ہلہ بول دیاہے۔
حکومت کے اس فیصلے کے خلاف جہاں بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم اور دہلی بی جے پی کے سابق صدر وجئے گوئل نے جنتر منتر پر دھرنا دیا ‘ تو وہںی ویسٹ دہلی سے بی جے ہی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے سی ایک کو چٹھی لکھی اور اس معاملے پرگہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے ان سے ملے کووقت مانگا۔
وہیں ساوتھ دہلی کے رکن پارلیمنٹ رمیش نے کجریوال کو ان کے اس فیصلے کے لئے ملک کا غدار تک کہہ دیا۔وجئے گوئیل نے لوک ابھیان کے بیانر پر شروع کی گئی اپنی مہم ڈیل بچاؤ کے تحت جنتر منتر پر چہارشنبہ کے روز دھرنا منظم کیا ۔
انہو ں نے کہاکہ کانگریس کے بعد اب عام آدمی پارٹی بھی تقسیم کی سیاست کررہی ہے۔
چیف منسٹر اروند کجریوال نے جس میٹنگ میں اماموں کی تنخواہیں بڑھانے کا اعلان کیا ‘ اس میٹنگ میںیہ اپیل بھی کی ‘ اس کے بدلے میں انہیں مسلم سماج کے لوگوں سے اپیل کرنا ہے کہ وہ آنے والے لوک سبھا الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو ہی ووٹ دیں۔گوئل نے کہاکہ دہلی کی سیاست میں تقسیم کی سیاست کی اتنی گھناؤنی مثال آج تک دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اپنی جھوٹی کامیابیوں کی تشہیر کے لئے کجریوال حکومت جس بے شرمی سے عوام کا پیسہ لوٹارہی ہے اس پر فوری روک لگنا چاہئے اور الیکشن کمیشن کو ان کے اس قدم کے خلاف ایکشن لینا چاہئے ‘ جس میں پیسوں کا لالچ دے کر ایک مخصوص مذہب کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری آر پی سنگھ نے بھی دہلی حکومت کے اس فیصلے کو تنقیدکا نشانہ بنا تے ہوئے کہاکہ کجریوال دہلی کی پرامن آب و ہوا میں فرقہ وارانہ رنگ گھولنے کی کوشش کررہی ہے۔
اسی دوران ویسٹ دہلی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے چٹھی لکھ کر چیف منسٹر اروندکجریوال سے کہاکہ وہ دہلی کی مسجدوں کے امام او ر موذنوں کی تنخواہوں میں اضافہ کے اس کے فیصلے سے گہری تشویش میں ہیں۔