انہوں نے کہاکہ ”اقلیتوں کو دھوکہ دیا گیا اور انہیں ووٹ بینک سیاست پر یقین رکھنے والوں نے خوفزدہ بناکر رکھا۔ سال2019میں‘ میں تم پر زوردیتا ہوں کہ اس خوف کو ختم کرنا ہے اور ہمیں ان کااعتماد بحال کرنا ہے“
نئی دہلی۔ بی جے پی لیڈر رنریندر مودی نے ہفتہ کے روز صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند سے ملاقات کی اور اگلے حکومت کی تشکیل کا دعوی پیش کیادستور ہند کے ارٹیکل 75(1)صدرجمہوریہ ہند نے مودی کو وزیراعظم کے دفتر کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔
ذرائع کے مطابق مودی کی حلف برداری تقریب 30مئی کو ہوگی مگر اس ضمن میں اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیاگیا ہے۔کوئند سے ملاقات کے بعدمودی نے کہاکہ ”صدرجمہوریہ نے مجھے آج کا ایک مکتوب دیا ہے جس میں وزیراعظم کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔بڑے پیمانے پر عوام نے رائے دی ہے اور یہ عوامی توقعات کے ساتھ ہے“۔
قبل ازیں این ڈی اے کے ایک وفد جس کی قیادت امیت شاہ نے کی ہے اور اس میں پرکاش سنگھ بادل‘ راجناتھ سنگھ‘ نتیش کمار‘ رام ولاس پاسوان‘ سشما سوراج‘ ادھو ٹھاکرے‘ نتین گڈکری‘ کے پالانی سوامی‘ کونارڈ سنگماں اور نپیو رائے شامل تھے نے صدر جمہوریہ ہند کو ایک مکتو ب حوالے کرتے ہوئے جانکاری دی کہ نریندر مودی کو بی جے پی پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیاگیاہے۔
راشٹراپتی بھون آنے سے قبل لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی تاریخ ساز جیت کے بعد پارلیمانی بورڈ میٹنگ میں نیشنل ڈیموکرٹیک الائنس نے مودی کو اپنا لیڈر منتخب کیا۔این ڈی اے لیڈر منتخب کئے جانے کے بعد مودی نے اپنی 75منٹ کی تقریر میں زوردیا کہ اقلیتوں کو اعتماد جیتنا ہے
۔نو منتخبہ اراکین پارلیمنٹ پر زوردیتے ہوئے کہاکہ وہ کسی امتیاز ی سلوک کے کام کریں مودی نے کہاکہ یہ اقلیتیں سابق میں ”دھوکہ دھڑی کا شکار ہوئے اور ووٹ بینک کی سیاست پر ایقان رکھنے والوں نے انہیں خوف کے ماحول میں رکھا“۔
انہو ں نے کہاکہ مگر”تعلیم‘ صحت او رترقی کے مواقع مذکورہ کمیونٹی کو ان لیڈروں نے فراہم نہیں کئے“۔ مودی نے کہاکہ”سال2019میں آپ تمام پر زوردیتاہوں کہ اس دھوکہ ک وختم کریں اور ہمیں ان کا اعتماد حاصل کرنا ہے“