اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے سکریٹیری جنرل انٹونیو نے ایک رپورٹ میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں فلسطینیو ں کے تحفظ کیلئے ۲؍ تجاویز پیش کی ہیں او رکہا کہ اس مقصد کیلئے یا تو مسلح فوج او رپولیس فورس تشکیل دی جائے یا برسرزمین اقوام متحدہ کی موجو دگی میں اضافہ کیا جائے ۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ان دو آپشن پر عمل درآمد کیلے اسرائیل او رفلسطینیوں کا تعاون درکار ہوگا ۔نیز تشدد کی کارروائی کو روکا جانا چاہئے لیکن اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ یا اس کے بغیر کسی مسلح فورس کے قیام کی حمایت کرے ۔
انٹو نیو نے ۱۴؍ صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جون میں منظور کردہ ایک قرار داد کے جواب میں تیار کی ہے ۔ اس قرار داد میں اسرائیل کو غزہ پٹی میں تشدد اور طاقت کے وحشیانہ استعمال کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا ۔ انہوں نے اس رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل کے گزشتہ ۵۰؍ سال سے زیادہ عرصہ سے جاری فوجی قبضے ، مستقل سیکوریٹی خطرات ، کمزور سیاسی اداروں اور امن عمل میں تعطل کے نتیجہ سیاسی قانونی عملی طور پر بہت ہی پیچیدہ عمل بن چکا ہے ۔
سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فلسطینی دیرینہ تنازع کے سیاسی حل کے ذریعہ فلسطینی شہریوں کو تحفظ مہیا کیا جاسکتا ہے ۔ جب تک تنازع کا حل نہیں نکل جاتا اس وقت تک جنرل اسمبلی کے تمام ۱۹۳؍ارکان ممالک کو فلسطینی آبادی کے تحفظ کیلئے تمام عملی او رقابل اعتماد اقدامات پر غور کرنا چاہئے ۔ ان کا کہنا ہے ہے کہ ان اقدامات سے اسرائیلی شہریو ں کو بھی تحفظ ملے گا ۔