یو پی میں احتجاج ، بی جے پی کی پولیس سے جھڑپ

لکھنؤ۔30 جون (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے نوجوانوں کے شعبہ یووا مورچہ کی نظم و قانون کی یو پی میں ابتر صورتِ حال کے پیش نظر اسمبلی کے روبرو منعقدہ احتجاجی مظاہرہ میں پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی، جبکہ اسمبلی کا اجلاس جاری تھا۔ پولیس لاٹھی چارج کرنے اور آنسو گیاس استعمال کرنے پر مجبور ہوگئی۔ مطالبات کے 11 نکاتی منشور کی تائید میں اور نظم و ضبط کی ناقص صورتِ حال کے خلاف احتجاج کیا گیا جس میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ، برقی سربراہی کا انقطاع، نوجوانوں اور طلبہ کے مسائل شامل تھے۔ بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنوں نے آج دوپہر ریاستی اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ بی جے پی کے ترجمان منیش شکلا نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں کو اسمبلی کی عمارت کی سمت جلوس نکالنے سے روکنے کیلئے رکاوٹوں کھڑی کی گئی تھیں لیکن انہوں نے زبردستی آگے بڑھنے کی کوشش کی اور پولیس ذرائع کے بموجب خشت باری شروع کردی۔ صورتِ حال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیاس استعمال کی۔ بعض افراد بشمول ملازمین پولیس مبینہ طور پر زخمی ہوگئے۔ شکلا نے کہا کہ بی جے وائی ایم کے تقریباً 50 کارکن اس واقعہ میں زخمی ہوئے۔ بی جے پی کے ایک اور ترجمان وجئے بہادر پاٹھک نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے بربریت کا انداز اختیار کیا جبکہ بی جے وائی ایم کے کارکنوں بی جے پی کے احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں ایک مظاہرہ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اسمبلی کے اندر اور باہر پرامن احتجاج کررہی ہے تاکہ حکومت کی توجہ حاصل کی جاسکے۔ اگر حکومت عوام کے مسائل کی یکسوئی کے لئے کارروائی نہ کرے تو اپوزیشن کا احتجاج لازمی ہے۔ پاٹھک نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی کارروائی میں بی جے وائی ایم کے کئی کارکن زخمی ہوگئے۔ دریں اثناء بی جے پی ارکان اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں یہ مسئلہ اُٹھایا اور پولیس کارروائی کی مذمت کی۔