کیلیفورنیا آگ سے ہلاکتیں76،ٹرمپ کا دورہ

چیکو۔ 18نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر دس دن گزرنے کے بعد بھی مکمل قابو نہ پایا جاسکا۔ ریاست بھر میں آگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 76 ہوگئی۔کیلی فورنیا کے شمالی علاقے سے مزید لاشیں نکالی گئی ہیں، حکام کے مطابق 63 لاشوں کی شناخت کرلی گئی ہے جبکہ آگ کے باعث ایک ہزار 300 سے زائد افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔آگ پر 50 فیصد تک قابو پایا گیا ہے۔ امریکی صدر نے بھی متاثرہ ریاست کا دورہ کیا جہاں انھیں آگ کے واقعات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔شمالی علاقے میں لگی کیمپ فائر کو ریاست کی تاریخ کی بدترین آگ قرار دیا گیا ہے۔پیراڈائز سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے مہلک آتشزدگی میں قصبہ کیلیفورنیا میں ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ تاہم پُرزور انداز میں کہا کہ ان کا دعویٰ ہے کہ جنگلات کے ناقص انتظامیہ کی وجہ سے یہ المناک سانحہ پیش آیا ۔ انہوں نے اظہار تعزیت کرنے کے بعد کہا کہ وہ ہنگامی خدمات کارکنوں اور آتشزدگی سے متاثرہ افراد سے اپنے مجوزہ دورہ کیلیفورنیا کے موقع پر ملاقات کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی کاریں اس آتشزدگی میں پگل کر رہ گئی ہے اور کئی افراد جل کر خاکستر ہوگئے ہیں ۔ یہ کیلیفورنیا نے جنگل کی آگ مہلک ترین اور انتہائی تباہ کن واقعہ ہے جو اب تک کی امریکی تاریخ میں پہلی بار پیش آیا ہے اور 76 انسانی جانیں ضائع ہوگئی ہیں جبکہ تقریباً 10ہزار گھر تباہ ہوگئے ہیں اور دیگر 2500سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ آتش فرو عملہ کے ارکان سے عارضی ہنگامی خدمات کے ہیڈ کوارٹرس پر ملاقات کرچکے ہیں ۔ جنگل میں آگ ہنوز بھڑک رہی ہے ۔ ٹرمپ نے اپنے دعویٰ کو دہراتے ہوئے کہ یہ سانحہ جنگلات کے ناقص انتظامیہ کا نتیجہ ہے تنازعہ کو برقرار رکھا ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ وہ تمام متاثرین کو تحفظ اور پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے پابندعہد ہیں اور وہ محکمہ جنگلات کا بھی محاسبہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ انتہائی اہم ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا یہ تبدیلی ماحولیات کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کوئی جواب دینے سے گریز کیا ۔