کشمیر انتظامیہ نے علیحدگی پسندوں کے دھرنے کو ناکام بنایا

گیلانی ، میر واعظ، یٰسین ملک سمیت متعدد قائدین نظربند یا زیرحراست
سرینگر 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر انتظامیہ نے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں آج علیحدگی پسندوں کے مجوزہ دھرنے کو ناکام بنانے کے لئے حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں کے سربراہوں سید علی گیلانی و میرواعظ مولوی عمر فاروق سمیت نصف درجن قائدین کو گھر یا تھانہ پر نظربند کردیا جبکہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ( جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو حراست میں لیکر سنٹرل جیل سری نگر منتقل کیا۔اس کے علاوہ سیول لائنز کے میسومہ اور گاؤ کدل میں پابندیاں نافذ کی گئیں۔ کشمیری عوام کے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں اور جے کے ایل ایف نے اپنے حالیہ احتجاجی پروگرام میں آج ’دھرنا‘ دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ دھرنا ریاست کی مختلف جیلوں میں بند کشمیریوں کی حالت زار کے خلاف منظم کیا گیا تھا۔ دریں اثناء میسومہ جہاں جے کے ایل ایف کا ہیڈکوارٹر واقع ہے ،اُس طرف جانے والی تمام سڑکوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ میسومہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے گاؤ کدل، حاجی مسجد، ریڈکراس روڑ اور قریبی علاقوں میں آج دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت تعینات رہی۔حریت کانفرنس (گیلانی) کے ترجمان ایاز اکبر نے بتایا کہ حریت چیرمین سید علی شاہ گیلانی کو بدستور اپنی رہائش گاہ پر نظربند رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کی بھاری جمعیت تعینات رکھی گئی ہے ۔ ایاز اکبر نے بتایا ’’میرے علاوہ دوسرے کئی قائدین بشمول محمد اشرف صحرائی اور معراج الدین کو بھی گزشتہ رات سے نظربند رکھا گیا ہے‘‘۔ حریت کانفرنس (عمر) کے ترجمان ایڈوکیٹ شاہدالاسلام نے بتایا کہ حریت چیرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق کو گزشتہ رات اپنی رہائش گاہ پر نظربند کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ میرواعظ کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اگلے احکامات تک اپنی رہائش گاہ سے باہر نہیں نکل سکتے۔ حریت (عمر) کے ایک لیڈر ہلال احمد کو پولیس نے اپنے گھر سے حراست میں لیکر پولیس تھانہ منتقل کیا ہے ۔ جے کے ایل ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے اتوار کی شام کو یٰسین ملک کو رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فرنٹ چیرمین جن کی طبیعت ناساز ہے ، اُن کو سنٹرل جیل سری نگر منتقل کیا گیا ہے ۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو بھی اپنی رہائش گاہ پر نظربند کیا گیا ہے ۔