پرنب مکرجی کا فلسطین کیلئے تحفہ اسرائیل نے روک دیا

القدس یونیورسٹی کیلئے مواصلاتی آلات لے جانے کی اجازت دینے سے انکار

رملہ ؍ یروشلم ۔ 12 اکٹوبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام )صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کی جانب سے فلسطینی یونیورسٹی کو کمپیوٹر ، مواصلاتی آلات بطور تحفہ پیش کئے جانے والے تھے لیکن اسرائیل نے انھیں لے جانے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔ اسرائیل کے اس اقدام کی وجہ سے صدرجمہوریہ کے یہودی مملکت کے پہلے تاریخی دورہ کے موقع پر ناخوشگواری کی کیفیت پیدا ہوگئی ۔ پرنب مکرجی آج فلسطین پہونچے ۔ وہ چند کمپیوٹرس اور مواصلاتی آلات انڈیا ۔ فلسطین سنٹر فار ایکسلنس ان انفارمیشن اینڈ کمیونکیشن ٹکنالوجی واقع القدس یونیورسٹی ، رملہ کو بطور تحفہ پیش کرنے والے تھے ۔ یہ آلات اسرائیل کے راستے یہاں لائے جارہے تھے لیکن اسرائیل نے سکیورٹی بنیادوں پر کسی بھی طرح کے مواصلاتی آلات کو لے جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ۔ اسرائیلی کسٹمس نے 30 کمپیوٹرس کو لے جانے کی اجاز ت دی جبکہ مواصلاتی آلات کو بین گریوون ایرپورٹ پر روک دیا گیا ۔ چنانچہ یونیورسٹی کو صرف کمپیوٹرس مواصلاتی آلات کے بغیر ہی بطور تحفہ دیئے گئے ۔ بعد ازاں پرنب مکرجی نے صدر فلسطین محمود عباس سے رملہ میں ملاقات کی اور فلسطین کو ہندوستان کی معاشی و سیاسی تائید کے عہد کا اعادہ کیا ۔ اس کے علاوہ غزہ اور مغربی کنارہ میں تعمیراتی کاموں کے پراجکٹس کا بھی اعلان کیا ۔ صدرجمہوریہ نے حکومت فلسطین کو پانچ ملین ڈالرس کا ایک چیک بجٹ میں تعاون کے مقصد سے حوالے کیا۔ وزارت اُمور خارجہ میں سکریٹری مشرقی اُمور انیل ودھوا نے یہ بات بتائی ۔ دونوں ممالک نے 17.79 ملین ڈالرس مالیتی پانچ پراجکٹس کا بھی اعلان کیا جو فلسطینی علاقوں میں تعمیر کئے جائیں گے ان میں ٹکنو پارک ، فلسطین انسٹی ٹیوٹ فار ڈپلومیسی بھی شامل ہیں۔ پرنب مکرجی یہ دورہ ایسے وقت کررہے ہیں جبکہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین جھڑپیں جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے حال ہی میں کئی فلسطینیوں کو گولی مار دی اور ایک دن قبل غزہ پٹی میں فضائی حملہ کیا ۔ اس کے علاوہ ایک حاملہ فلسطینی خاتون اور اُس کی تین سالہ لڑکی کو بھی ہلاک کردیا ۔ سکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر صدرجمہوریہ کے قافلہ کو بین گریوون ایرپورٹ تل ابیب سے بیٹونیا چیک پوائنٹ لے جایا گیا جو اسرائیل اور فلسطین کو منقسم کرتا ہے ۔ یہاں سے صدرجمہوریہ اور اُن کا وفد فلسطین کی جانب سے فراہم کردہ گاڑیوں میں سوار ہوگیا ۔                      (ابتدائی خبر صفحہ 4 پر)