سونو نگم کے ’لاؤڈ اسپیکر پر اذان‘ مسئلہ پر اسدالدین اویسی کا ردعمل

حیدرآباد۔اسدالدین اویسی اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اور ممبر آف پارلیمنٹ حیدرآباد نے سونو نگم کے ’لاؤڈ اسپیکرپر اذان‘ مسلئے پر آج ردعمل پیش کیا۔

انڈیا ٹوڈے میں شائع خبر کے مطابق اسدالدین اویسی نے دہلی کے اوکھلا میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سونو نگم سے سوال کیا کہ اونا میں جب دلت کو برہنا کرکے پیٹا گیا تب ان کی نیند میں خلل نہیں پڑا؟ انہوں نے پھر سوال کیا کہ اذان سے انہیں کیو ں مسئلہ پیدا ہوا ہے؟۔

اسدالدین اویسی نے مزید کہاکہ کچھ لوگ دومنٹ کی اذان پر تنازع کھڑا کررہے ہیں۔ انہو ں نے مشورہ دیا کہ ایسے لوگ اپارٹمنٹ کے باہر نکلیں اورہندوستان کی انفرادیت کا مشاہدہ کریں

۔ہندوستان کی یکسانیت پر بات کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ سورج طلوع ہونے سے قبل مندروں ‘گردوارہ‘ گرجا گھر اور بیک وقت عبادت ہوتی ہے اسی طرح اذان بھی دی جاتی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سونو نگم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اذان پر اعتراض جتایاتھا ۔

انہو ں نے اپنے ٹوئٹ میںیہ بھی کہاتھا کہ مندر اورگردوارہ میں لاؤڈ اسپیکرس کا استعمال نہیں ہوتا۔انہوں نے اذان کو جبری مذہبیت قراردیتے ہوئے ہندوستان میں اس کو ختم کرنے کی حمایت کی تھی۔