سعودی عربیہ نے روہنگی مسلمانوں کی واپسی کے متعلق میانمار سے بات کی ہے۔

ریاض۔سعودی عرب کے ایک اعلی عہدیدار نے جمعرات کے روز میانمار حکومت سے بات کرتے ہوئے روہنگی پناہ گزینو ں کو اپنے وطن واپس بلانے اور انہیں امن کے ساتھ زندگی گذارنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے بات کی ہے۔

ڈاکٹر عبداللہ الربیع جو سابق مملکت کے سابق وزیر صحت ہیں اور اب کنگ سلمان ہیومنٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر کے سربرا ہ ہیں نے کہاکہ بڑی طاقتور لوگوں کو میانمار پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ملک کے کمزو ر اقلیتوں کو بنگلہ دیش کوچ کرنے سے روکے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ ہم اپنے ساتھیوں سے کیا چاہتے ہیں جیسے یو ایس اور یوکے اور بین الاقوامی برداری ‘ میں سمجھتا ہوں یہ وقت ہے کہ ہم برما یا میانمار حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ان پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس بلائے اور انہیں امن کیساتھ جینے کا موقع فراہم کرے جو کہ ان کا حق ہے‘‘۔

رابیع جمعہ کے رو ز اقوام متحدہ میںیمن کے متعلق بات کررہے تھے نے کہاکہ سعودی عربیہ نے پہلے ہی 422000روہنگیوں کو امداد روانہ کی ہے جو اگست 25سے لیکر اب تک میانمار کے ویسٹرن علاقہ راکھین سے بنگلہ دیش کوچ کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ یہ امداد بنگلہ دیش پہنچ رہی ہے مگر انڈونیشیا اور ملیشیا کے ذریعہ ۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم بنگلہ دیش میں مقیم پناہ گزینوں کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں‘‘۔

بنگلہ دیش نے ایک روز قبل کہاہے کہ وہ 2350روہنگی پناہ گزینوں کا علاج کررہا ہے جو میانمار سے نقل مقام کے دوران زخمی ہوئے ہیں‘ ان میں کچھ لوگوں کو گولیاں لگی ہیں اور کچھ لوگوں پر ہتھیار سے حملوں کے زخم ہیں اور کچھ لوگ زیر زمین بموں کا شکار ہوئے ہیں