خواتین امیدواروں کی ریکار ڈ کامیابی‘ ہندوستانی پارلیمنٹ میں نئی تاریخ رقم

نئی دہلی۔حال دنوں میں منعقد ہوئے 17ویں لوک سبھا کے لئے انتخابات میں خواتین امیدواروں کی چاندی ہی چاندی ہوئی ہے اور اس مرتبہ 78خواتین نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں خواتین لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے ہیں‘ سال2014میں لوک سبھا کے لئے 64خواتین ہوئی تھیں۔

لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کرنے والی معروف خواتین میں سونیاگاندھی‘ سمرتی ایرانی‘ منیکا گاندھی‘ کرن کھیر‘ نصرت جہاں روحی‘ ساجیدہ احمد‘ ہیما مالینی‘ رامیا ہری داس‘ مامی چکرورتی‘ پرگیا ٹھاکر سنگھ‘ موتھی ویل کنیز موزی اور ریتا بہوگنا جوشی شامل ہیں

اس مرتبہ لو ک سبھا الیکشن میں مجموعی طور پر سات سو سے زائد خواتین نے الیکشن لڑاتھا جس میں سے 54سے زائد خواتین کو کانگریس نے ٹکٹ دیاتھا۔ کانگریس کے بعد سب سے زائد ٹکٹوں فراہم کرنے والی پارٹی بی جے پی تھی جس نے 53خواتین کو ٹکٹ دیاتھا۔

ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش سے سب سے زیادہ خواتین کامیاب ہوئے جبکہ دوسرے نمبر پر ریاست مغربی بنگال رہی۔

دونوں ریاستوں سے گیارہ خاتون اراکین پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق542اراکین پارلیمنٹ کے ایوان میں 78خواتین کامیاب ہوکر پہنچی ہیں۔

آزادی کے بعد سے پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں خواتین ایم پیز پارلیمنٹ پہنچ رہ ہیں۔

نئے ایوان میں منتخب ہونے والی کئی خواتین مسلسل جیت حاصل کرتے ہوئے ایوان تک پہنچی ہیں جبکہ ان میں کئی ایسی بھی اراکین ہیں جنھو ں نے پہلی مرتبہ الیکشن لڑا او رکامیا ب ہوئے۔

خواتین کی اس کامیابی کے بعد ایوان میں ان کی حصہ داری چودہ فیصد کی ہوگئی ہے۔

منتخب ہونے والی78خواتین میں صرف دو مسلم خواتین شامل ہیں اور دونوں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر مغربی بنگال سے منتخب ہوئی ہیں۔

سات سو میں سے دو امیدوار آزا د امیدوار کے طور پر میدان میں اترے تھے