اقلیتی کنبہ کو گاؤں سے نکالنے کی کوشش ، متاثرہ خاندان کا ضلع مجسٹریٹ کے مکان کے باہر دھرنا

گونڈہ : بی جے پی پارٹی کے رکن اسمبلی کے ذریعہ اقلیتی کنبہ کو گاؤں سے نکالنے پر متاثرہ خاندان کے مرد وخواتین نے اپنے بچوں کے ساتھ ضلع مجسٹریٹ کی رہا ئش گاہ پر دھرنا دے کر حکومت سے سویتلا سلوک کرنے کاالزام عائد کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق کرنیل گنج کے موضع میجا پور کی رہنے والی شہر بانو ں اہلیہ امیرخان،سائرہ بیگم اہلیہ مشیر خان ، صبر النساء اہلیہ اقبال حسنہ بانو اہلیہ روشن کو تحصیلدار کرنیل گنج نے رہائش خالی کرکے گاؤں چھوڑ کر چلے جانے کا حکم نامہ بھیجا ۔جس سے کنبہ میں پریشانی اور خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔وہیں ان کے گھر کو خالی کروانے کے لئے گاؤں پردھان اس حلقہ کے رکن اسمبلی اے باون سنگھ نے بھی مکان خالی کرنے کی دھمکی دی ہے ۔جس متاثرہ خاندان نے مجسٹریٹ کی رہائش گاہ پر دھرنا دیا ۔

متاثرہ خاندان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہاں 1984ء سے رہائش پذیر ہیں۔جس زمین کو خالی کرنے کی نوٹس جاری کی گئی ہے وہ زمین ۱۲۰؍ بیگھہ چراگاہ اور نرسری کے نام پر درج ہے ۔اس پر ہم لوگوں کو اندر آواس ، وزیر اعظم آواس کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری اسکیموں سے مستفید ہو ئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسی چراگاہ زمین پر ۹ مکانات بنجاروں کے بھی ہیں اور ۶ بیگھہ کی اراضی ٹھاکر پرساد تیواری ، ۹ بیگھہ رام کیول ، ۱۰بیگھہ زین العابدین کے قبضہ میں ہے لیکن صرف چار کنبہ کے لوگوں کو ہی زمین خالی کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے ۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس معاملہ مںے موضع پردھان کے ساتھ ساتھ رکن اسمبلی اے باون سنگھ کی مداخلت پر ہی تحصیلدار انتظامیہ نے یہ نوٹس جاری کی ہے اور دیگر قبضہ دار لوگ ایم ایل اے کے قریبی ہیں ۔

ایس ڈی ایم کرنیل گنج غلام سرور نے بتایا کہ وہ رخصت پر ہیں واپس ہوتے ہی جلد ہی اس معاملہ سے نپٹ لیں گے ۔