SSC 2015 RESULT ایس ایس سی نتائج ۔ تجزیہ

تلنگانہ میں دسویں سطح کا بورڈ امتحان SSC سال 2015 ء کے نتائج جاری ہوئے اور گزشتہ دو برسوں سے گریڈ سسٹم لاگو کیا گیا تھا اس سال گریڈ پوائنٹ اور GPA دیا گیا اس دفعہ کامیاب طلبہ کو محصلہ نشانات کے فیصد کے لحاظ سے ہر مضمون کیلئے علحدہ علحدہ گریڈ دیاگیا اور گریڈ کے پوائنٹ دیئے گئے پھر ان پوائنٹس کا اوسط نکالا گیا ۔ جس کو GPA Grade Point Average کوئی ٹاپر بالکل نہیں کہہ سکتا Topper کا لفظ ختم ہوگیا۔ پوائنٹ سسٹم اوسط کو رائج کرنے سے ان تمام امور کا خاتمہ ہوگیا ۔ یہ سسٹم یہی تک محدود نہیں ہے بلکہ اب میمو میں بھی نشانات نہیں رہینگے ۔ کوئی طالب علم یہ جان ہی نہیں سکتا کہ اس نے کتنے نشانات حاصل کئے اور طالب علم کو نتیجہ میں ہر مضمون کے گریڈ ، پوائنٹ کے ساتھ فائنل نتیجہ GPA گریڈ پوائنٹ دیا گیا ۔ اب انٹرنل اسسٹمنٹ کے بعد CGPA دیا گیاجو اہم ہے اس کی سب سے بڑی وجہ یہ رہی کہ کوئی ادارہ یا طالب علم اپنے حقیقی محصلہ نشانات یا فیصد یا مجموعی نشانات بتا نہیں سکتا اس سال گریڈ پوائنٹ 10 GPA حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد1491 رہی یہ نہیں کہتے کہ ہم اسٹیٹ ٹاپر ہیں کوئی اسٹیٹ ٹاپر ، سٹی ٹاپر نشانات حاصل کئے گریڈس جو 9 دیئے گئے اس میں A گریڈ کے محصلہ 91-100 کے درمیان پر دیا گیا اور پوائنٹ 10 ۔ سال گزشتہ صرف 4085طلبہ نے 10 GPA لایا تھا۔

تلنگانہ ریاست بننے کے بعد یہ پہلا ایس ایس سی بورڈ کا امتحان تھا اور یہ کئی اعتبار سے نیا امتحان تھا ۔ نئے نصاب ، نئے درسی کتب ، CCE اور نئے طریقہ امتحان اور انٹرنل 20 مارکس پراجکٹ کے دیئے گئے تھے اس کے بعد GPA کو بھی نتیجہ میں CGPA کردیا گیا ۔ تلنگانہ ریاست کے ایس ایس سی کے سال حال کے نتائج کو دیکھا جائے تو یہ سال گزشتہ کے مقابلہ 8 فیصد کم رہے سال 2014 ء میں متحدہ آندھراپردیش میں تلنگانہ علاقہ کا نتیجہ 85 فیصد تھا جو اب گھٹ کر 77.56 رہا ۔ کامیاب امیدواروں میں لڑکوں کا فیصد 76.11 اور لڑکیوں کا 79.09 رہا ۔ پرائیویٹ اسکولس کے کامیابی کا فیصد 82.48 اور گورنمنٹ اسکول کا 63.42 فیصد رہا ۔ صد فیصد مد کامیاب حاصل کرنے والوں اسکولس ریاست بھر کے 10982 کے منجملہ 1491 ہیں ۔ صرف 28 اسکولس سے ایک بھی طالب علم کامیاب نہیں ہوا ، اور صفر نتیجہ رہا ان میں 12 پرائیویٹ اسکولس شامل ہیں ۔ تلنگانہ کے اضلاع میں سرفہرست ورنگل رہا جس کا فیصد 91.6 اور سب سے آخری دسواں مقام عادل آباد رہا جہاں صرف 54.9 فیصد طلبہ کامیاب ہوئے ۔ حیدرآباد کا کامیابی کا فیصد 64.8 رہا ۔
GPA 10/10 حاصل کرنے والے 1387 طلبہ
CGPA سب سے زیادہ 10 ہے اور 10/10 حاصل کرنے والے جملہ طلبہ کی تعداد 1387 رہی جن میں 1357 طلبہ کا تعلق حیدرآباد / رنگاریڈی سے ہیں اس طرح اب ریاست بھر میں ٹاپر یا نمبر ون کوئی نہیں کہہ سکتا کیونکہ 1387 طلبہ نے 10/10 گریڈ پوائنٹ حاصل کئے ۔ ریاست بھر میں 1491 ہیں۔

CCE سسٹم اور نئے طریقہ امتحان
سے کامیابی پر بُرا اثر
تلنگانہ ریاست میں سال حال CCE سسٹم کے تحت درسی کتب کی فراہمی اور نئے نظریہ Concept سے سوالی پرچہ کی وجہ نتائج پر بُرا اثر پڑا خاص طور پر میاتھس مضمون میں طلبہ کی اکثریت ناکام رہی ۔
گریڈنگ سسٹم مارکس ،گریڈ پوائنٹ
Curricular Subject
گریڈ
مارکس
گریڈ پوائنٹ
A1
91-100
10
A2
81-90
9
B1
71-80
8
B2
61-70
7
C1
51-60
6
C2
41-50
5
D
35-40
4
E
0-34
فیل
Co-Curricular Area
گریڈ
گریڈ رینج
گریڈ پوائنٹ
A+
85-100
5
A
71-84
4
B
56-70
3
C
41-50
2
D
0-40
1
اس طرح نتیجہ کے سال گزشتہ GPA تھا اب انٹرنل اور بورڈ کے مارکس ملا کر CGPA دیا گیا ۔
نئے طریقہ میں ذہانت / میموری کے بجائے سوچ / فہم کا دخل
اب تک طالب علم امتحان میں تیاری کیلئے سوالات جوابات یاد کرنا تھا جو یادداشت پر مبنی ( میموری Based ) تھا لیکن نئے طریقہ میں امیدوار کو سمجھ / سوچ کر اپنے الفاظ میں جواب لکھنا ہے ۔ جس کو Think and Write کہا جارہا ہے اور اس نئے نظریہ کا بھی کامیابی پر کافی اثر پڑا پہلے تو یہ نیا طریقہ ہے اور امیدواروں کو اس کی تیاری کیلئے کم وقت دیا گیا جس سے طلبہ کو کافی دشواریاں کا سامنا کرنا پڑا اور نتیجہ بعض مضامین میں طلبہ ناکام ہوگئے سرکاری اسکولس کے طلبہ جو روایتی طور پر یاد کرتے ہوئے امتحانی تیاری کرتے تھے اب اچانک سوالات کو سمجھ کر سوچ کر اپنے الفاظ میں لکھنے سے نہ صرف دشواری محسوس کی گئی بلکہ نتیجہ پر اثر پڑا ۔