INTER Vocational Courses انٹرمیڈیٹ وکیشنل کورسز

ایم اے حمید

دسویں کے بعد چاہے وہ ایس ایس سی ہو یا CBSE یا APOSS اوپن اسکول کامیابی پر انٹرمیڈیٹ کے وکیشنل کورسس جو حکومت تلنگانہ کے مسلمہ ہیں ۔ راست روزگار سے مربوط ہیں ایسے لڑکے / لڑکیاں جو دسویں کے بعد ایسا کورس کرنا چاہتے ہیں جس کے بعد روزگار سے منسلک ہوسکیں ان کیلئے وکیشنل کورسس نہایت مفید ہیں جن میں داخلے حاصل کرتے ہوئے کورس کی تکمیل پر وہ ملازمت حاصل کرسکتے ہیں اس کیلئے اپنے پسندیدہ شعبہ یا راست روزگار کی فراہمی کیلئے ذیل کے کورسس میں داخلے حاصل کرتے ہوئے کورس کی تکمیل پر ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔
* Hotel Management
* Medical Lab Technician
* Physiotheraphy Techninician
* Computer Science & Eng
یہ کورسس تھیوری کے ساتھ پریکیٹکل پر مبنی ہوتے ہیں اس کے علاوہ جاب ٹریننگ زمرہ جات میں پارٹ ٹائم جاب اور دوران ٹریننگ مختلف اداروں ہوٹلس میں ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے اس کیلئے ایس ایس سی کامیاب یا انٹر ناکام امیدوار جو اپنا کورس کرنے کے بعد فوری ملازمت چاہتے ہیں نہایت فائدہ مند ہے ۔ اس کے علاوہ اگر کوئی ایس ایس سی ناکام بھی ہو تو انہیں مشروط طور پر داخلے دیئے جاتے ہیں اور امتحان کی تیاری کے ساتھ دو سالہ فیس پر داخلے دیئے جاتے ہیں۔داخلے کی معلومات اور رہبری کیلئے ZEN وکیشنل جونیر کالج ( ملحقہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن ) لکڑی کا پل روبرو راج دت ہوٹل میں فون نمبر 23237703 یا 9885227702 پر ربط پیدا کرسکتے ہیں ۔

وکیشنل کورسز کی اہمیت / افادیت
عام طور پر وکیشنل کورسس سے عدم وقفیت کی بناء داخلہ کا رحجان کم ہے اس ضمن میں ڈاکٹر چرنجیوی نے جنہوں نے وکیشنل کورس کی اہمیت کیلئے سابق میں ریاست کے چیف منسٹر اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے کمشنر / ڈائرکٹر کے مکتوبات کے حوالہ کے ساتھ اس کی تشہیر کی اور حیدرآباد کے مختلف وکیشنل جونیر کالجس کا مشترکہ طور پر تشہیر کی جس کی وجہ سے وکیشنل کورس سے عوام کی دلچسپی بڑھی اور داخلہ حوصلہ افزا ہونے لگے گزشتہ چند برسوں سے پیرامیڈیکل کورس کے ملحقہ حیثیت کو ختم کردینے کی وجہ وکیشنل کورسس میں داخلے کم ہونے لگے ۔ اب اس ضمن میں مزید تشہیر کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر چرنجیوی کا ماننا ہیکہ ایسے طلبہ جن کی معاشی حالت کمزور ہو اور جو کورس کی تکمیل پر روزگار چاہتے وہ اس طرف توجہ دیں اور سماج کے ذی اثر حضرات بھی اس ضمن میں اگر رہنمائی کریں تو روزگار حاصل کرسکتے ہیں ۔

EAMCET کے اسٹیٹ رینک میں تلنگانہ اسٹیٹ کے رینک ، آندھرا کے طلبہ کے رینک اور لوکل رینک
ایمسٹ 2015 کے نتائج کے بعد تلنگانہ ریاست میں جو اسٹیٹ رینک دیئے گئے اس کے ساتھ لوکل رینک دیا گیا ان دونوں رینک جو ایمسٹ کنوینر کے رینک کارڈ پر انٹرنیٹ سے حاصل کئے ۔ طلبہ اور سرپرست بے چین ہیں کہ کیا لوکل رینک صرف تلنگانہ کا ہے ۔ اسٹیٹ میں تلنگانہ کے ساتھ آندھراپردیش کے 21 ہزار سے زائد امیدوار ہیں جن کو بھی اسٹیٹ رینک دیا گیا حیدرآباد کے سرکردہ انگریزی روزنامہ دکن کرانیکل نے ان دونوں رینک پر اسٹیٹ رینک کیا صرف تلنگانہ اسٹیٹ کا ہے اور لوکل رینک کیا صرف OU ایریا تلنگانہ کا ہے حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے اپنے اخبار میں تحریر کیا اب کونسلنگ کا شیڈول نتائج کے وقت جو دیا گیا وہ صرف انجینئرنگ کا ہے میڈیسن زمرہ کا نہیں ہے جبکہ میڈیکل کے طلبہ اور سرپرست زیادہ مضطرب ہیں ۔ ایم بی بی ایس / بی ڈی ایس کی کونسلنگ الگ ہوتی ہے ۔ بی فارمیسی ، فارماڈی کی کونسلنگ الگ ہوتی ہے ۔ وٹرنری سائنس ، اگریکلچر ، ہارٹیکلچر سائنس کی الگ کونسلنگ پھر ہومیوپتھی ، آیورویدک کی الگ کونسلنگ ہے ۔ اس کیلئے ایمسٹ ( میڈیسن AM ) کے طلبہ کو کونسلنگ اور کس رینک پر کس کورس میں داخلے ملے گا ۔ اندازہ کرسکتے ہیں ۔

EAMCET مسلم مائناریٹی امیدواروں کیلئے 6 جون کو کونسلنگ پروگرام
ایمسٹ 2015 کے تلنگانہ اور اے پی کے نتائج کے بعد رینک حاصل کرتے ہوئے طلباء اور سرپرست ان دنوں بے چین کیفیت میں ہیں کہ کونسلنگ کیا ہوتی ہے داخلے کب اور کس میں ملے گا ۔ اس ضمن میں مسلم مائناریٹی طلباء و طالبات کیلئے ایک کونسلنگ پروگرام ہفتہ 6 جون صبح 9.30 بجے تا 12.30 بجے رائل ریجنسی گارڈن آصف نگر روبرو پٹرول پمپ پر رکھی گئی ہے جس کیاہر طالب کو ان کے رینک پر کس میں داخلے ملے گا ۔ کن کن سرٹیفیکٹس کے ضرورت ہوگی ۔ Minority Status سرٹیفیکٹ ہر طالب علم کو دیا جائے گا ۔ کالجس کے پتے ، کونسلنگ کے طریقہ کار اور کورسس جن میں ایمسٹ کے ذریعہ داخلہ دیا جاتا ہے کتابیں بھی دستیاب رہے گی ۔ ادارہ سیاست کے تحت یہ کونسلنگ کی نگرانی جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست کرینگے ۔ کنوینر ایمسٹ پروفیسر این وی راماراؤ کو مدعو کیا جارہا ہے ماہرین اسنادات کی جانچ کرے گے ۔ تمام طلبہ سرپرست وقت پر حاضر ہو۔