Education & Career ایجوکیشن / کیریئر

سوال : ایس ایس سی پرانے نصاب سے ایک یا دو تین مضمون میں ناکام طلبہ کو اب امتحان میں شرکت کا موقع نہیں دیا جارہا ہے اور انہیں تلنگانہ اوپن اسکولنگ Toss میں نئے نصاب اور ایک مضمون میں فیل ہونے پر تین مضامین لکھنے کی شرط رکھی گئی ہیں۔ اس سے نہ صرف ان طلبہ کو سخت مشکلات درپیش ہوگی بلکہ ان کا کامیاب ہونا مشکل ہوجائے اور جو سرٹیفکیٹ ایس ایس سی کا دیا جاتا تھا کیا اب وہ بجائے ایس ایس سی کے اوپن  اسکول کا دیا جائے گا۔ اس ضمن میں تشویش کو دور کریں تو بڑی نوازش ہوگی۔

کئی امیدوار ،حیدرآباد ؍ اضلاع
جواب: اس سال تلنگانہ حکومت ؍ محکمہ تعلیمات لمحہ آخر میں ایک فیصلہ کیا کہ سال 2014ء یا اس سے پہلے کے قدیم نصاب کے ایس ایس سی طلبہ جو ناکام ہوگئے ان کیلئے ایس ایس سی امتحان میں شرکت کیلئے پہلے فیس وصول کرلی اور ہزاروں طلبہ نے اپنے متعلقہ اسکولس میں فیس بھی جمع کروادیئے پھر ماہ ڈسمبر میں احکامات جاری ہوئے کہ جو پرانے نصاب کے ایس ایس سی میں ناکام ہوئے وہ اب ایس ایس سی امتحان نہیں لکھ سکتے انہیں کسی بھی Toss تلنگانہ اوپن اسکول سوسائٹی کے اسٹڈی سنٹر میں فیس داخل کرنا ہے اور وہ ۔۔۔۔ (اوپن ایس ایس سی) امتحان لکھیں۔ اس کیلئے بھی 28 نومبر تا 4 ڈسمبر تک خصوصی تاریخ دی گئی تھی اور اس کی اطلاع ہزاروں طلبہ کو نہیں ملی اور کئی طلبہ جو فیس داخل کرچکے وہ پرانے نصاب سے امتحان کی تیاری بھی کررہے تھے کہ اچانک نئے احکامات سے تشویش میں مبتلاء ہوگئے اور محکمہ تعلیمات جن طلبہ کی فیس وصول کی تھی اس کو اوپس بھی کررہی ہے۔ اس طرح یہ طئے پا گیا کہ اب ٹاس Toss اوپن اسکول ہی میں ان کو شریک ہونا ہوگا۔ ہزاروں طلبہ نے مختلف سطحوں پر نمائندگیاں کی گئی اب ان امیدواروں کو اوپن اسکول سے TOSS امتحان لکھنا ہوگا ۔
سوال : اسٹاف سلکشن کمیشن کے تحت ڈگری کامیاب امیدواروں کیلئے گریجویٹ لیول امتحان کا اعلامیہ آیا اس کے متعلق تفصیلات اپنے کالم میں شائع کریں تو بے شمار گریجویٹ امیدوار اس امتحان میں شریک ہو کر مرکزی حکومت کے سرکاری ملازمتیں حاصل کرسکتے ہیں ؟

امجد علی۔ٹولی چوکی،حیدرآباد
جواب :اسٹاف سلکشن کمیشن کا CGC امتحان کمبائیڈ گریجویٹ لیول امتحان کا اعلامیہ جاری ہے ۔ اس میں شرکت کیلئے فارمس آن لائن داخل کرنا ہے اور آن لائن فارمس کے ادخال کی آحری تاریخ 10 مارچ ہے اور 8 مئی اور 22 مئی کو امتحان رکھا گیا ہے ۔ حیدرآباد اس کا امتحانی مرکز ہے ۔ کسی بھی مضمون کے ڈگری کامیاب امیدوار اس کے اہل ہیں ۔اس کی معلومات اور رہبری کیلئے محبوب حسین جگر ہال احاطہ سیاست عابڈس پر ربط کریں۔
سوال : میری لڑکاایم کام ہے اور وہ جرنلزم کرنا چاہتی ہے۔ اس کا کونسا کورس ہے اور داخلے کب اور کس طرح ہوتے ہیں۔ براہ کرم معلومات فراہم کریں شکر گذار رہوں گی۔
عارف بیگ۔مہدی پٹنم ، حیدرآباد
جواب : جرنلزم اور ماس کمیونکیشن کے کورسز عثمانیہ یونیورسٹی اور دیگر سنٹرل یونیورسٹی میں ڈگری کے بعد ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی ہی MCJ ہے جو پہلے BCJ تھا اب اس کو دو سالہ MCJ کردیا گیا اس کیلئے کوئی بھی گریجویٹ اہل ہے اور داخلہ OVCET (انٹرنس) کے ذریعہ ہوتا ہے اور دیگر یونیورسٹیز نہیں۔ ایم اے ماس کمیونکیشن اور سماجی ڈپلوما کورسز ہیں۔
سوال : تلنگانہ میں سرکاری ملازمتوں کیلئے پبلک سرویس کمیشن کے کئی امتحانات ہوئے اور اب گروپ II بھی ہونے والا ہے۔ کیا ایم بی اے اور انجینئرس بھی الگ امتحانات ہوں گے۔ ان کا اعلان کب آئے گا اور کیا طریقہ رہے گا۔

طاہر پاشاہ قادری،موتی گلی خلوت
جواب : امیدوار اپنی تعلیمی قابلیت کے مطابق کہ میں MBA ہوں مجھے اس ڈگری پر کیا ملازمت ملے گی یا میں انجینئر ہوں میرے لئے کونسا پوسٹ بہتر رہے گا جیسے سوالات کرنا ہی غلط ہے۔ بلکہ جب کئوی سرکاری ملازمت کا اعلامیہ آتا ہے اور اس میں جو اقل ترین تعلیمی قابلیت بتائی جاتی ہے اس کے مطابق فارم داخل کریں نہ کہ اعلیٰ تعلیم کے مطابق مثال کے طور پر ان دنوں تلنگانہ پولیس کانسٹیبلس کیلئے انٹرمیڈیٹ تعلیمی قابلیت پر فارم داخل کرنا ہے لیکن 5 ہزار سے زائد امیدوار کی تعلیمی قابلیت ایم بی اے جو اس کا فارم داخل کئے اور انجینئرس کی تعداد بھی لگ بھگ 10 ہمار ہے جنہوں نے کانسٹیبلس کیلے فارم داخل کیا۔ اس طرح چپراسی کے پوسٹ کیلئے بھی ہزاروں ایم بی اے امیدوار فارم داخل کئے تھے وہ یہ نہیں دیکھیں کہ پوسٹ کیا ہے یہ ہماری قابلیت کیا ہے بلکہ سرکاری ملازمت ہے تنخواہ اچھی ہے اور مستقل نوکری ہے۔ اس طرح اب گروپ II کیلئے گریجویٹ امیدوار اہل ہیں تو اس میں ایم بی اے بھی آتے ہیں اور انجینئرس بھی تو آپ کو اور تمام اعلیٰ قابلیت ؍ ڈگری رکھنے والے امیدواروں کو مشورہ دیا جاتا ہیکہ وہ جو بھی سرکاری ملازمت کیلئے اعلامیہ کرتے اس میں جو قابلیت ؍ اہلیت بتائی گئی وہ اگر آپ کے پاس ہو تو اس کیلئے فوری فارم داخل کردیں نہ کہ اپنی اعلیٰ تعلیم کا