CAT – 2013 RESULT

ایم اے حمید

ملک کے اعلی اور معیاری سرکردہ مینجمنٹ کے تعلیمی اداروں IIMs انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اور – B اسکولس میں داخلے کیلئے جو قومی سطح کا انٹرنس امتحان CAT کامن ایڈمیشن ٹسٹ سال 2013 ء میں آن لائن ہوا ۔ یہ امتحان ملک بھر میں 16 اکٹوبر تا 11 نومبر منعقد ہوا تھا اس کیلئے ایک لاکھ 94 ہزار امیدواروں نے رجسٹریشن کروایا تھا اور ایک لاکھ 74 ہزار امیدوار نے امتحان میں شرکت کی اس کیلئے ملک کے 40 شہروں میں 76 امتحانی مراکز بنائے گئے تھے ۔ CAT – 2013 کے نتائج جاری کرنے پر طلبہ میں جوش اور شاندار مظاہرہ دیکھا گیا ۔

MBA کرنے کے جس امیدواروں میں پہلی ترجیح IIM دیکھی جاتی ہے اور CAT جو اس میں داخلے کا قومی انٹرنس امتحان ہوتا ہے ۔ طلبہ ڈگری سال اول سے ہی اس کی تیاری کرتے ہیں اس دفعہ نتائج کے بعد جو دلچسپ باتیں سامنے آئی ۔ ان میں 8 طلبہ نے 100 فیصد نشانات حاصل کئے جو ایک ریکارڈ ہے اس کے علاوہ 10 طلبہ نے 99.9 نشانات حاصل کئے ہیں جو شاندار مظاہرہ ہے اس کی مثال ہے ۔ نتائج کو CAT کے ویب سائیٹ پر پیش کرتے وقت www.cat2013iimidr.ac.in سے امیدوار اپنا رینک کارڈ / اسکور کارڈ ڈاون لوڈ کریں ۔ سال 2013 ء میں اس انٹرنس ٹسٹ کے انعقاد کی ذمہ داری IIM اندورا کو سونپی گئی تھی اس انٹرنس ٹسٹ CAT کے اسکور پر نہ صرف IIM بلکہ ملک کے قومی سطح کے ادارے ، سنٹرل یونیورسٹیز اور کئی – B اسکولس داخلے دیئے جاتے ہیں ۔

IIM میں داخلے کیلئے CAT کے اسکور کے علاوہ دسویں / بارہویں /ڈگری کے نشانات
IIM انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ جو ملک کے سرکردہ مینجمنٹ تعلیمی ادارے ہیں ان میں داخلے کیلئے صرف CAT کا اسکور ہی نہیں دیکھا جاتا اگر کسی کا CAT کا اسکور اگرچہ کہ 99 فیصد ہی کیوں نہ ہو لیکن اس کے دسویں ، بارہویں اور گریجویشن کے کم اسکور / نشانات بھی داخلے سے محروم کرسکتا ہے ۔

محمد فیض الدین درویش کا CAT میں شاندار مظاہرہ
سال حال CAT کے نتائج کے بعد حیدرآباد کے درویش فیملی ( لاسا لمسا چائے ) گھرانے کے ہونہار طالب علم محمد فیض الدین درویش نے 93.6 اسکور کے ساتھ شاندار مظاہرہ کیا ۔ مسٹر فیض درویش غیاث الدین کے پوتے اور درویش خالد احمد کے فرزند ہیں ۔ان کا تعلیمی ریکارڈ ابتدائی ہی سے شاندار رہا ہے۔ اس وقت BITs شاہ میر پیٹ میں انجینئرنگ کمپیوٹر سائنس کے سال آخر میں زیرتعلیم ہیں ۔

انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے انہوں نے بغیر کسی تیاری کے دنیا کے دس اہم ترین دشوار کن مسابقتی امتحانات چوتھا سخت امتحان CAT میں شرکت کی اور 93.6 اسکور کرتے ہوئے اپنے داخلہ کو IIM میں یقینی بنایا ۔ ان کی اسکولی تعلیم DPS دہلی پبلک اسکول حیدرآباد میں ہوئی ۔ جہاں انہوں نے CBSE نصاب سے شاندار کامیابی حاصل کی تھی پھر FITJEE گروپ کے گرو جونیر کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کر کے شاندار مظاہرہ کیا اور سائنس ٹائیلنٹ سرچ امتحان میں ملک بھر میں پہلا مقام پایا ۔ ان کو مدینہ گولڈ مڈل بھی عطا کیا گیا ۔ انٹرمیڈیٹ کے بعد BITSAT میں 100% فری سیٹ کے زمرہ میں رینک پاتے ہوئے BITSان کا داخلہ BITS دوبئی میں ہوا جو 100 فیصد فیس اسکالر شپ زمرہ میں تھا پھر انہوں نے حیدرآباد کیمپس میں بی ای ( آنرس ) کمپیوٹر سائنس میں داخلہ پایا ۔ اب جاریہ تعلیمی سال 2013 – 14 میں انجینئرنگ ڈگری سال آخر کا امتحان مارچ / اپریل میں لکھے گے ۔ مسٹر فیض غیاث الدین لاسا لمسا چائے کے پوتے اور انور بیگ ( مجتبی جویلرس ) کے نواسے ہیں ۔

ان کی تعلیمی مظاہرہ اور شاندار عظیم کامیابی پر جہاں درویش فیملی کے افراد خاندان مسرت کا اظہار کررہے ہیں وہیں وہ ان سے مستقبل میں کئی توقعات وابستہ کئے ہیں ۔ IIM انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ملک کے سرکردہ مینجمنٹ اسٹڈیز کے ادارہ میں جہاں داخلہ حاصل کرنا ایک اعزاز ہے ۔ اب مسٹر فیض انجینئرنگ کی ڈگری کی تکمیل کے بعد مینجمنٹ اسٹڈیز کرینگے ان کے والد بھی انجینئرنگ گریجویٹ ہیں ۔ USA ایم بی اے کئے ہیں اس طرح فیض کی کامیابی کے بعد وہ مستقبل کی منصوبہ بندی کرینگے ۔ CAT جیسے سخت امتحان میںملک بھر کے دیڑھ لاکھ سے زائد طلبہ میں مسابقت کرتے ہوئے 93.6 نشانات کا حصول ان کے Gifted طالب علم ہونے کا ثبوت ہے ۔اس سے مسلم طلبہ بھی ترغیب حاصل کریں کہ کسی بھی مسابقتی امتحان میں صرف میرٹ اور ذہانت دیکھی جاتی ہے ۔ امتیاز نہیں برتا جاتا یہ مثال ہے اور ایسی کئی مثالیں ملے گی جو اچھے نشانات حاصل کرکے اچھے رینک پاتے ہوئے انٹرویو میں یہ ثابت کردیا کہ سخت محنت ، استقامت سے کامیابی حاصل کرسکے ۔ کوئی امتیاز تعصب نہیں دیکھا جاتا ۔

CAT کی طرح دیگر مسابقتی امتحانات میں CAT کے ذریعہ نہ صرف IIM انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ میں داخلہ نہیں ملتا بلکہ قومی سطح کے اداروں اور معیاری B ۔ اسکولس میں داخلہ دیا جاتا ہے ۔ MBA اور مینجمنٹ کورسز کیلئے ریاستی سطح پر ICET ہے قومی سطح پر CAT ، MAT ، XAT ہے اور بین الاقوامی سطح پر GMAT ہوتا ہے جس کے ذریعہ ISB میں داخلہ ملتا ہے ۔ IIM کو ملک میں پرائیویٹ سکٹر کا IAS مانا جاتا ہے جس طرح سرکاری سطح پر ایڈمنسٹرہوتے ہیں ویسے ہی پرائیویٹ سکٹر میں IIMS اور مینجرس ہی ادارے چلاتے ہیں ۔ IIM میں داخلہ کے بعد کئی سرکردہ کمپنیاں لاکھوں روپئے کا پیاکیج دیتے ہیں ، جو زائد از 25 لاکھ تا 50 لاکھ روپئے کا پیاکیج ہے اور مینجمنٹ اسٹڈیز کیلئے Aptitude ذہنی رحجان دیکھا جاتا ہے اور اس کے امتحان میں Logical سوالات ہوتے ہیں اسی طرز پر سیول سروس میں بھی CSAT اپٹی ٹیوٹ ٹسٹ کردیا گیا ہے جس کے سوالات بھی ذہنی رحجان اور Reasoning ہوتے ہیں۔