امریکی افواج میں زنخوں کے امتناع کے ٹرمپ حکم نامہ پر عدالت کا التواء

واشنگٹن۔ 31 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی ایک عدالت نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس حکم نامہ کو فی الحال التواء میں رکھا ہے جس کے تحت ملک کی مسلح افواج میں زنخوں کو بھرتی نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہے کہ ماہ اگست میں ٹرمپ نے ایک حکم عاملہ پر دستخط کرتے ہوئے زنخوں کے مسلح افواج میں خدمات انجام دینے پر امتناع عائد کردیا تھا جبکہ سابق صدر بارک اوباما نے ملک کی مسلح افواج میں زنخوں کو بھی خدمات انجام دینے کی راہ ہموار کی تھی۔ ٹرمپ نے اوباما کی ہدایت کو بھی نظرانداز کردیا۔ ٹرمپ کے حکم نامہ کے بعد ہی زنخوں کی وکالت کرنے والی این جی اوز اور فوج میں موجودہ طور پر خدمات انجام دینے والے زنخوں اور دیگر معمرین نے بھی مخالفت شروع کردی تھی اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ یو ایس ڈسٹرکٹ جج کولین ۔ کولر کوٹیلی نے جزوی طور پر یوں تو فوج میں موجودہ طور پر خدمات انجام دینے والے زنخوں کی تائید ہی کی تھی لیکن ساتھ ہی ساتھ جج نے ٹرمپ کے اس حکم نامہ کو جوں کا توں برقرار رکھا ہے جس کے تحت ٹرمپ نے زنخوں کے جنس کی تبدیلی کے آپریشن کے اخراجات فوج کی جانب سے ادا کئے جانے پر امتناع عائد کیا تھا۔ بہرحال جج کے اس حکم نامہ کو صادر کئے جانے کے بعد پینٹگان ٹرمپ کے ذریعہ جاریہ سال کے اوائل میں عائد کئے گئے امتناع پر عمل آوری نہیں کرسکے گا۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق سربراہ اور ان کے ساتھی نظر بند
واشنگٹن۔ 31 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق سربراہ پال مانا فورٹ کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے روس کے ساتھ مبینہ تعلقات کے ایک مقدمے کی پہلی سماعت میں ہی مانافورٹ کی نظر بندی اور دس ملین ڈالر کی ضمانت جمع کرانے کے احکامات جاری کیے۔ مانافورٹ اور ان کے ساتھی رٍک گیٹس پر امریکہ کے خلاف سازش کے الزام میں فرد جرم عائد ہے۔ الزام ہے کہ ان دونوں نے اس رقم کو چھپانے کی کوشش کی، جو انہوں نے یوکرائن کے سابق سیاستدان وکٹر یانوکووچ اور ان کی ماسکو نواز سیاسی جماعت کیلئے کام کرتے ہوئے کمائی تھی۔