مذہبی خبریں

معہد برکات العلوم عربیہ کا آج سالانہ
جلسہ تقسیم اسناد برائے خواتین
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( راست ) : ملا سلیم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 31 مئی کو 10-30 بجے دن نزد ریلوے بریج عیدی بازار محمد نگر میں معہد برکات العلوم عربیہ کا سالانہ جلسہ تقسیم اسناد و انعامات زیر سرپرستی ( محل مبارک ) حضرت مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ مدرسہ ہذا میں منعقد ہوگا ۔ قاریہ ڈاکٹر ممتاز بیگم صدارت کریں گی ۔ مہمانان خصوصی محترمہ سیدہ غوثیہ سلطانہ قادریہ ، ڈاکٹر فاطمہ ام الحسنات ، محترمہ رضیہ سلطانہ ، قاریہ سیدہ فریدہ ، محترمہ سیدہ عالیہ قادریہ ، محترمہ غوثیہ بیگم ، قاریہ سیدہ عائشہ افشاں قادریہ ، محترمہ سیدہ حلیمہ سعدیہ قادریہ شرکت کریں گی ۔ قاریہ ام الخیر سیدہ فاطمہ فرحاں نقشبندیہ قادریہ خیر مقدمی خطاب کریں گی ۔ قاریہ عائشہ بیگم ، قاریہ فرح خدیجہ کے خطابات ہوں گے ۔ طالبات مدرسہ کا تعلیمی مظاہرہ ہوگا ۔ مہمانان خصوصی کے ہاتھوں اسناد و انعامات تقسیم کئے جائیں گے ۔ حافظہ آفرین نورہ نقشبندیہ قادریہ کلمات تشکر پیش کریں گی ۔ حافظہ نازیہ بیگم نظامت کے فرائض انجام دیں گی ۔ صلوۃ و سلام و خصوصی دعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آئے گا ۔۔

مکہ مسجد میں قرات و اذان کے مقابلے
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( راست ) : قاری محمد عبدالقیوم شاکر کے بموجب اقراء قرات سوسائٹی کے زیر اہتمام سالانہ سیدنا عثمان غنیؓ و سیدنا بلال ؓ ایوارڈس قرات کلام پاک و اذان کے مقابلے 5 جون کو صبح 9 بجے سے تاریخی مکہ مسجد میں منعقد ہوں گے ۔ مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ نگرانی کریں گے ۔ قرات و اذاں کے دو دو گروپ 12 تا 18 سال اور 18 سال سے زائد عمر والے ہوں گے ۔ قرآن مجید دیکھ کر تلاوت کرسکتے ہیں ۔ اے جی ذری والا نگینہ مارکٹ یا مسجد فردوس کوچہ مرزا عباس شاہ علی بنڈہ میں صبح 6 تا 8 بجے نام رجسٹریشن کرائے جاسکتے ہیں ۔ کسی بھی علاقہ و ادارے کے مرد حضرات حصہ لے سکتے ہیں ۔۔

 

جلسہ استقبال شہر نزول قرآن و جشن
ولادت غوث اعظم شاہ جیلان ؒ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( راست ) : مرکزی انجمن سیف الاسلام کے زیر اہتمام سالانہ جلسہ استقبال شہر نزول قرآن و جشن ولادت حضور غوث اعظم شاہ جیلان ؒ 3 جون جمعہ کو بعد عشاء اردو گھر مغل پورہ مقرر ہے ۔ سرپرستی مفتی جامعہ نظامیہ کریں گے ۔ جب کہ مفتی خلیل احمد صدارت کریں گے ۔ مولانا سید قبول پاشاہ حسنی حسینی قادری شطاری ، مولانا سید محمد صدیق حسینی قادری ، مولانا سید احمد پاشاہ قادری مہمانان خصوصی ہوں گے ۔ اس موقع پر شہر کے منتخب قراء کرام کی خدمت میں سپاس نامے اور القاب پیش کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں مولانا محمد سیف اللہ قادری اور مولانا حافظ محمد رضوان قریشی خطیب مکہ مسجد کو تہنیت کی جائے گی ۔۔

 

عرس شریف
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( راست ) : عرس شریف حضرت الحاج محمد نصر اللہ چشتی مرزائیؒ واقع آغا پورہ کمان بھوئی گوڑہ میں 26 اور 27 شعبان مقرر ہے ۔ پروگرام کے مطابق 26 شعبان بروز جمعہ بعد مغرب صندل شریف جب کہ 27 شعبان بروز ہفتہ بعد مغرب محفل سماع ہوگی ۔ مراسم سجادہ نشین متولی انجام دیں گے ۔۔

 

جامعتہ الحرمین الشریفین کے ذریعہ عربی و علوم اسلامیہ کی تاریخ میں انقلاب
ملک کے سرکردہ علماء کرام و دانشوران و علمائے عرب کا خراج تحسین
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( راست ) : یہ محض اللہ کا فضل ہے ہندوستان کا حشر ایسا نہیں ہوا جیسا کہ اسپین کا ہوا ، دونوں علاقوں میں مسلمان کم و بیش ایک ہزار سال حکومت کیے لیکن اسپین میں مسلم حکومت کے زوال کے ساتھ مسلمانوں کا بھی خاتمہ ہوگیا لیکن ہندوستان میں مسلم حکومت کے زوال کے ساتھ مسلمانوں کا خاتمہ نہیں ہوا ۔ بلکہ مسلمان نہ صرف باقی رہے اور وقت کے ساتھ برابر ترقی کرتے گئے جس کی واحد وجہ اسلامی مدارس کا باقی رہنا ہے جب کہ اسپین میں مدارس اسلامیہ کا مفقود ہونا مسلمانوں کے خاتمہ کا باعث بنا یہی مدارس مسلمانوں کے تشخص اور تعلیم کی بقاء کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرتے رہیں ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ مدارس اسلامیہ عربی بذریعہ فارسی اور منطق و فلسفہ کی آمیزش کی بناء نہ صرف عربی زبان کی تعلیم کمزور پڑ گئی بلکہ علوم اسلامیہ میں بھی تفسیر اور حدیث شریف گنتی کی چند ایک کتابوں تدریس پر اکتفا کیا جاتا رہا ہے ۔ لیکن ایک ایسے نصاب اور طریقہ تعلیم کی ضرورت تھی جو طلبہ کو نہ صرف عربی زبان میں بلکہ اسلامی علوم میں مہارت پیدا کرائے ۔ اس کام کا جامعتہ الحرمین الشریفین العربیتہ الاسلامیہ النموذجیہ پورے کمال کے ساتھ نہ صرف آغاز کیا بلکہ ایسے غیر معمولی نتائج ملت کو دئیے ۔ جس کا بیڑہ پروفیسر مولانا سید جہانگیر نے اٹھایا بلکہ پوری کامیابی کے ساتھ اس کو پایہ تکمیل کو پہنچایا ۔ جامعہ نے ملک و ملت کو 26 حفاظ صحیحین شریف کا گرانقدر تحفہ دیا ، یہی نہیں بلکہ شعبہ حفظ کے میدان میں جہاں ملک میں طلبہ کئی سال صرف کرتے ہیں اس کے لیے ایک جامع پروگرام ترتیب دیا جس کی بناء طلبہ 11 تا 15 ماہ کی قلیل مدت میں پورے قرآن مجید کا حفظ مکمل کرلیتے ہیں اور گذشتہ 3 سال کے عرصہ میں 40 طلبہ حفظ قرآن مجید سے فراغت حاصل کئے ، اسی طرح جامعہ نے عربی زبان اور انگریزی بذریعہ عربی کے میدان میں بھی انوکھی خدمات انجام دیا ۔ اسی طرح علوم بلاغت کو طلبہ حفظ کرلیے اور علوم قرآن کا نصاب بھی ملک میں رائج نصاب تعلیم سے مختلف ہے ۔ جس میں علوم قرآن کریم میں ماہر کروانے کے ساتھ طلبہ کو اسی میدان میں مختلف موضوعات کو یاد کروایا جاتا ہے جس کی بناء طلبہ 50 تا 60 مضامین زبانی یاد کرلیے ۔ جامعہ انہیں خطوط پر فقہ اسلامی کے کورس کا آغاز کررہی ہے جس میں طلبہ کو ائمہ اربعہ کی فقہ میں مہارت دلوائے جائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار علامہ سید شاہ صادق محی الدین سابق مفتی جامعہ نظامیہ ، مولانا محمد رحیم الدین انصاری ، جسٹس سید شاہ محمد قادری ، مفتی محمد خلیل احمد ، مولانا محمد خواجہ شریف ، پروفیسر محمد اکبر علی خاں سابق وائس چانسلر کے علاوہ قطر ، سعودی عرب ، و عراق کے علماء و دانشوران نے اس قسم کے ملے جلے خیالات کا اطہار کیا ۔۔

 

شرعی کونسلنگ ازدواجی زندگی کے مسائل حل کرنے کا اہم ذریعہ
شاہی مسجد میں یادگار اجلاس ، مفتی قاسم صدیقی اور مولانا خواجہ شریف کا خطاب
حیدرآباد۔ 30 مئی (پریس نوٹ) عائلی اور خاندانی زندگی کو خوشگوار گذارنے کیلئے زوجین کا صبر و تحمل و برداشت کا رویہ اپنانا ضروری ہے۔ شادی کے بعد والی زندگی کی کامیابی اصل شادی کی کامیابی ہے۔ جبکہ آج ہم صرف شادی کی تقریب ہی کا کامیاب انعقاد کو اصل سمجھے ہوئے ہیں۔ خاندانی اختلافات کی بنیادی وجہ طرفین کا دین سے دوری عدم تربیت اور خوف خدا سے محرومی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمد قاسم صدیقی نائب مفتی جامعہ نظامیہ (امریکہ) نے شاہی مسجد میں منعقدہ اہم اجلاس سے کیا۔ مولانا نے اپنے تجربہ اور مشاہدہ سے کئی واقعات سناکر سوسائٹی کے حالات کی منظرکشی کی۔ مرد حضرات کا ہر چھوٹی بات پر طلاق دینا، عورتوں کا بات بات پر خلع طلب کرنا، بہت سارے شوہروں کا اپنی شریک حیات کو عرصہ دراز سے لٹکائے رکھنا وغیرہ۔ مولانا نے اپنے بیان میں طلاق ثلاثہ کی حقانیت پر زور دیا اور حلالہ کے مفہوم کو صحیح طور پر واضح کیا۔ مولانا احسن الحمومی نے قرآن مجید کے حوالے سے اختلاف کے وقت کیا رویہ میاں بیوی اپنانا چاہئے، مثالوں کے ذریعہ سمجھایا۔ شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ مولانا خواجہ شریف نے مختصر الفاظ میں معاشرہ کی تشریح فرمائی اور میاں بیوی میں مصالحت کے اصول و ضوابط بتائے اور فرمایا کہ یہ دونوں اپنے اپنے طور پر مسئلہ کو حل کریں اگر ممکن نہ ہو تو دونوں خاندانوں سے ایک ایک حکم بناکر مسئلہ ان کے حوالے کریں، اللہ ان کی نیت کے مطابق نتیجہ عطا فرمائیں گے۔ آخر میں سوال و جواب کا سیشن رہا۔ سامعین میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد مفتی صاحب سے اپنے خدشات پوچھ کر رہنمائی حاصل کی۔ مفتی صاحب نے آخر میں اپیل کی کہ شرعی کونسلنگ صرف اہل حضرات کریں تاکہ آپس میں صلح کے مواقع باقی رہیں۔