46 Universites & 3000 Colleges in AP

ایم اے حمید

آندھراپردیش میں اس وقت 46 یونیورسٹیز ہیں جن میں 3 سنٹرل یونیورسٹیاں ، دو قومی سطح کے ادارے ، اور ریاستی سطح کے ادارے اور سات ڈیمڈ Deemed یونیورسٹیاں ہیں اور ان یونیورسٹیوں کو ان کے معیار اور درکار سہولیات کے پیش نظر NAAC سرٹیفیکٹ درجہ بندی کے لحاظ سے عطا کرتا ہے ان 32 یونیورسٹیوں میں صرف 14 یونیورسٹیاں NAAC کا accrdition رکھتے ہیں ۔ جو A ، A+ ، B ، B+ درجہ کے لحاظ معیار کے مطابق عطا کرتا ہے ۔ ریاست بھر میں 2166 کالجس میں صرف 185 کالجس کو NAAC سرٹیفیکٹ ہے ۔ اس وقت آندھراپردیش میں جنرل ڈگری گورنمنٹ / پرائیویٹ کالجس اور مختلف پروفیشنل کورسیز کے سرکاری اور خانگی کالجس کی تعداد 2166 ہیں ۔

ان میں 1670 جنرل کالجس ہیں جو روایتی تعلیم دیتے ہیں اور ان کے قائم ہوئے 6 سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے ۔ ان تمام کالجس میں صرف 185 کالجس نے NAAC کا accreditation حاصل کیا جن میں 105 عام روایتی تعلیم کے کالجس ہیں اور مابقی 50 پروفیشنل کالجس ہیں جو پیشہ وارانہ کورسیز کی تعلیم دیتے ہیں ۔ جبکہ UGC یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے تازہ احکامات کی روشنی میں ہر کالج کو NAAC کا Accredition حاصل کرنا لازمی ہے چنانچہ 1670 کے منجملہ 105 کالجس نے NAAC کا Accreditation حاصل کیا اور مابقی 1565 کالجس فوری NAAC کیلئے Accredition کیلئے درخواستیں داخل کرنا شروع کررہی ہے ۔

NAAC
National Assessment and Accreditation Council
آندھراپردیش کے 18 یونیورسٹیز سے 3260 کالجس کا الحاق ہے اور ان ملحقہ کالجس میں صرف 185 کالجس ایسے ہیں جو اعلی تعلیم کے معیار اور ان کی فراہمی کیلئے یو جی سی کے تحت قائم NAAC کا سرٹیفیکٹ رکھتے ہیں چاہئے B ، B+ یا A یا A+ نہ صرف کالجس بلکہ ریاست بھر کے 32 یونیورسٹیز کے منجملہ صرف 14 یونیورسٹیز ہیں NAAC کا سرٹیفیکٹ رکھتے ہیں ۔

ریاست کے یونیورسٹیاں جو NAAC کا سرٹیفیکٹ رکھتے ہیں
آندھراپردیش میں جملہ 32 یونیورسٹیوں میں صرف 14 یونیورسٹیاں NAAC کا سرٹیفیکٹ رکھتے ہیں ان میں سات ریاستی سطح کی یونیورسٹیاں ہیں ۔ آچاریہ ناگرجنا یونیورسٹی ، آندھرا یونیورسٹی ، کاکتیہ یونیورسٹی ، عثمانیہ یونیورسٹی ، سری وینکٹیشورا یونیورسٹی ، کرشنا دیورائے یونیورسٹی ، پدماوتی مہیلا دشوا دویالیہ شامل ہیں ۔ پانچ Deemed یونیورسٹیز میں GITAM, KL, SSSIHL, ICFAI, IIIT اور دو سنٹرل یونیورسٹیز ہیں ۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی UOH اور MANUU مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی جو NAAC کا accredited رکھتے ہیں ۔ یوں تو آندھراپردیش میں یونیورسٹیاں کی تعداد 32 ہے لیکن Conventional اور Speeialised یونیورسٹیز کی شمولیت کے بعد یہ تعداد 46 تک پہنچ جاتی ہے

جس میں دو ریاستی سطح کے ادارے ، تین سنٹرل یونیورسٹیاں ، دونوں ریاستی سطح کے ادارے IIT اور NIT اور سات Deemed یونیورسٹیز شامل ہیں ۔ UGC یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے ہائیر ایجوکیشن کے اداروں کیلئے NAAC accreditation کے حصول کو ضروری قرار دینے کے احکامات جاری کئے اور اس کیلئے جاریہ سال جنوری 2013 ء ان پر عمل آوری کے اقدامات کی سفارش کی گئی اور اس کیلئے کم از کم 6 سال سے قائم اداروں کو لازمی قرار دیئے گیا اور ایک سال کی رعایت بھی دی گئی لیکن تاحال بے شمار تعلیمی اداروں نے اس کیلئے فارم بھی داخل نہیں کئے اور accerdition کے حصول کیلئے کوئی پہل نہیں کی ۔ جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں اعلی تعلیمی اداروں کیلئے ایسے سرٹیفیکٹ کے حصول لازمی ہوتا ہے ۔

مثال کے طور پر امریکہ USA کو ادارہ USA ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشن کے منظوری کے بغیر ڈگری پروگرام نہیں چلاسکتا جبکہ ہمارے ملک کے حالات بالکلیہ الگ ہیں یہاں پر کالجس accrdition کے حصول کو Optional سمجھتے ہیں ۔گزشتہ ایک دہے کے دوران ریاست میں کئی کالجس قائم ہوئے سوائے چند قدیم کالجس کے نو قائم کالجس NAACیا ایسے ایجنسی کے سرٹیفیکٹ کے حصول پر توجہ نہیں دی جبکہ accredition کے بغیر سب سے زیادہ متاثر طالب علم ہوتا ہے جس کو معیار اور سہولیات کی معلومات اور جانچ کیلئے ایجوکیشنل کنسلٹنٹ ، ادارے یا سابقہ طلبہ سے رجوع ہو کر ان کے بیان کو صحیح ماننا ہوتا ہے ۔ جبکہ NAAC کے ذریعہ طالب علم کو کالج اور کورس کے انتخاب میں بڑی مدد ملتی ہے داخلے کیلئے وہ NAAC کے دراجہ بندی کئے کالجس کو جو ان کے معیار پر سرٹیفیکٹ حاصل کرتے ہوئے داخلے کیلئے ترجیح دے سکتے ہیں ۔

OU عثمانیہ یونیورسٹی کے 502ملحقہ کالجس
ریاست کی قدیم عثمانیہ یونیورسٹی سے 502کالجس ملحقہ affiliated ہیں جن کے منجملہ صرف 97کالجس accredition حاصل کئے ہیں جبکہ کاکتیہ یونیورسٹی کے ملحقہ کالجس کی تعداد 377 ہیں جن کے منجملہ صرف 17 کالجس نے NAAC کا accredition حاصل کیا JNTU جواہر لعل نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی سب سے زیادہ اعلی تعلیم اور ٹکنالوجیکل کالجس کو الحاق کیا ہے اور 454 پروفیشنل کالجس JNTU سے ملحق ہیں اور ان میں کوئی بھی کالجس accredition حاصل نہیں کیا ۔ SVU سری وینکٹیشور یونیورسٹی کے 207 کالجس میں دو کالجس نے accredition حاصل کیا ۔ دراصل یونیورسٹیز اور کالجس کے accredition کے عدم حصولیابی کی وجہ تدریسی عملہ کی مکمل دستیابی اور تمام سہولیات Infrastructure کی کمی ہے جس کی وجہ نہ صرف کالجس بلکہ یونیورسٹیز بھی NAAC کے سخت قواعد / شرائط کی پابندی نہیں کرپاتے ، فیکلٹی پوزیشن میں یا تو کئی جائیدادیں مخلوعہ ہیں یا ان پر ایسے عملہ ہے جو پوری تعلیمی قابلیت ، معیار اہلیت نہیں رکھتا ان یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کا کہنا ہیکہ حکومت accredition کے حصول سے قبل اس کیلئے درکار ضروریات مکمل تدریسی عملہ مکمل قابلیت کے ساتھ اور تمام تر سہولیات مہیا کرتے ہوئے ان شرائط کی تکمیل کریں پھر NAAC کے سرٹیفیکٹ کولازمی قرار دیا ۔

UGC کے جاریہ سال جنوری 2013 ء میں جاری کئے گئے احکامات کے مطابق کوئی بھی ہائیر ایجوکیشن کا تعلیمی ادارہ جس کو قائم ہوئے چھ سال کا عرصہ ہوچکا ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ NAAC یا ایسے کسی ایجنسی کا accredition سرٹیفیکٹ حاصل کریں ۔ آندھراپردیش میں اس وقت 2166 کالجس ہیں جن میں 1670 کالجس ایسے ہیں جن کو قائم ہوئے چھ سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے ۔ ان کے منجملہ صرف 105 کالجس ہی accredited سرٹیفیکٹ رکھتے ہیں اور UGC کے قواعد کے مطابق مابقی 1565 کالجس کو NAAC کے accredited کیلئے درخواستیں داخل کرنا ہوگا ۔ اس ضمن میں ریاست میں APSCHE آندھراپردیش اسٹیٹ کونسل فائر ہائر ایجوکیشن نے ایک سمینار منعقد کرتے ہوئے اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے تمام کالجس اور یونیورسٹیز کی توجہ مرکوز کی تھی جس پر مختلف یونیورسٹیزکے وائس چانسلر اور سرکردہ تعلیمی اداروں کے سربراہان کے متعلقہ طور پر اس بات کی سخت مخالفت کی کہ UGC نے NAAC کے سرٹیفیکٹ کے جو پیمانہ Parameter بنایا ہے وہ انتہائی مشکل ہیں جس کیلئے حکومت کو مزید فنڈس جاری کرنے کی ضرورت ہے ۔