2014 چناؤ : کوئی پارٹی کو اکثریت نہ ملے گی

واشنگٹن ، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کی حکمرانی میں مخلوط سیاست کا بدستور غلبہ رہے گا کیونکہ کسی بھی پارٹی کو 2014ء کے جنرل الیکشن میں واضح اکثریت حاصل ہونے کا امکان نہیں ہے، ایک سینئر امریکی انٹلیجنس عہدہ دار نے آج یہ بات کہی۔ ’’مخلوط سیاست کا لگ بھگ یقینی طور پر ہندوستانی حکمرانی پر غلبہ رہے گا۔ 1984ء کے قومی انتخابات سے کوئی بھی پارٹی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں واضح اکثریت نہیں جیت پائی ہے‘‘۔ جیمز کلیپر ڈائریکٹر یو ایس نیشنل انٹلیجنس نے کہا، ’’ہمارا اندازہ ہے کہ یہ رجحان 2014ء کے انتخابات میں جاری رہے گا، اور سیاسی جماعتوں کا پھیلاؤ سیاسی اتفاق رائے کا فروغ مزید پیچیدہ بنا دے گا‘‘۔

وہ سینیٹ کی منتخب کمیٹی برائے انٹلیجنس کے روبرو بیان دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ بالخصوص اس سال کے الیکشن میں مخلوط سیاست اور ادارہ جاتی چیلنجس بدستور ہندوستان کی معاشی اور خارجہ پالیسی فیصلہ سازی کے بنیادی محرکات برقرار رہیں گے۔ کلیپر نے کہا، ’’2014ء الیکشن کے بعد تشکیل پانے والی مستقبل کی حکومت شاید امریکہ کے تعلق سے مثبت رائے رکھے گی، لیکن امریکی مفادات سے میل کھانے والی مستقبل کی قانون سازی یا پالیسی تبدیلیاں یقینی نہیں ہیں‘‘۔ انھوں نے کہا کہ 2014ء میں ہندوستان کی اوسط سالانہ شرح ترقی شاید 5 فیصد رہے گی، جو 8 فیصد سے نمایاں کم ہے جسے 2005ء سے 2012ء تک حاصل کیا جاتا رہا اور جو اس کے پالیسی مقاصد کی تکمیل کیلئے درکار ہے۔ علاوہ ازیں کلیپر نے کہا کہ ہندوستان مستحکم اور جمہوری پاکستان کیلئے امریکی مقاصد سے اتفاق رکھتا ہے، جو جنوب اور وسطی ایشیا کے درمیان تجارت اور معاشی یگانگت کی حوصلہ افزائی کرسکتا ہے۔