2002 ء فسادات: ناناوتی کمیشن کی رپورٹ گجرات اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی

احمد آباد ۔ 31 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) گجرات اسمبلی بجٹ سیشن آج ختم ہوگیا لیکن 2002 ء فسادات کی تحقیقات کرنے والے پیانل کی رپورٹ اسمبلی میں پیش نہیں کی گئی۔ حالانکہ یہ رپورٹ 4 ماہ قبل ہی حکومت کو مل چکی تھی۔ 2002 ء فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جی ٹی ناناوتی نے تقریباً 14 سال تک تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ انہوں نے نومبر 2014 ء میں چیف منسٹر آنندی بین پاٹل کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ عام طور پر اس طرح کے تحقیقاتی پیانل کی رپورٹس حکومت کو ملنے کے بعد اسے اسمبلی سیشن میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں حکومت گجرات کے ترجمان اور وزیر نتن پاٹل نے تبصرہ سے انکار کیا ہے۔ گجرات پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان منیش دوشی نے کہا کہ کمیشن دراصل فسادات کے دوران گجرات حکومت کی کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاخیر کی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے اسے اسمبلی میں پیش نہیں کیا ۔ تاکہ یہ اہم مسئلہ وقت کے ساتھ غیر اہم مسئلہ بن جائے۔ اس طرح حکومت خود کو سیاسی برہمی سے بچا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقائق معلوم کرنے والے کمیشن کا قیام حکومت گجرات کی عزت بچانے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں۔ ناناوتی کمیشن ہو یا پھر جاسوسی معاملہ کی تحقیقات سے متعلق جسٹس سگنیا بھٹ کمیشن ہوں، یہ محض ایک دکھاوا ہے۔