۔40ماوسٹوں کے بدلے 400 پولیس ملازمین کو ہلاک کرنے کی دھمکی

خون کا بدلہ خون، سوشیل میڈیا پر پوسٹ و ائرل ہونے کے بعد پولیس کی نیند اُڑگئی
حیدرآباد۔یکم مئی، ( سیاست نیوز) ریاست مہاراشٹرا اور چھتیس گڑھ میں ہوئے انکاؤنٹر کے بعد پولیس کی نیند اُڑ گئی ہے۔ حالانکہ انکاونٹر میں 40 ماوسٹوں کی ہلاکت کے بعد پولیس کو چین کی سانس لینا تھا لیکن سوشیل میڈیا کے ایک پوسٹ نے ان پولیس والوں کو بھی خوف میں ڈل دیا جو اس انکاؤنٹر میں شامل نہیں تھے۔ سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے اس پیغام میں خطرناک نتائج کا انتباہ دیا گیا ہے اور 40ماوسٹوں کے بدل 400 پولیس ملازمین کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس پوسٹ کے بعدمہاراشٹرا پولیس کے حلقوں میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ پوسٹ برگڈ پی رولی پولیس نے آئی ٹی سیل سے مسئلہ کو رجوع کردیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ پوسٹ پونے سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر صحافی جو سماجی کارکن بن گیا ہے آر ڈھولے نے کیا۔ اس پوسٹ میں انکاونٹر میں ہلاک ہونے والوں کو ماوسٹ نہیں بلکہ کامریڈز قرار دیا گیا ہے اور ان انکاؤنٹرز کو فرضی بتایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مرنے والے حقیقی ماوسٹ نہیں تھے۔ پوسٹ میں خون کا بدلہ خون جیسے خطرناک و خوف والے فقرے ڈالے گئے اور اس بات کو ایک سخت پیغام تصور کیا جارہا ہے جس میں بار بار 40 ماوسٹوں کے بدل 400 پولیس ملازمین کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی گئی ہے اور ساتھ ہی ریاستی حکومت کو بھی اس پیغام میں چیلنج کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ’’ لال سلام ‘‘ کی گونج سے تمہارے برے دنوں کی شروعات ہوگی اور کسی بھی حال میں ان پولیس والوں کو بخشا نہیں جائے گا جنہوں نے ہمارے کامریڈز کو قتل کیا ہے۔