یو پی ایس سی امتحان کا تنازعہ : حکومت کا تعین مدت سے انکار

نئی دہلی۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج راجیہ سبھا میں یو پی ایس سی امتحان پر پیدا ہونے والے تنازعہ کی یکسوئی کیلئے کسی مدت کا تعین کرنے سے انکار کردیا لیکن تیقن دیا کہ جلد از جلد اس کی یکسوئی کی جائے گی، جبکہ اپوزیشن نے بی جے پی وزراء پر اس مسئلہ پر مختلف بیانات دینے کا الزام عائد کیا۔ یہ مسئلہ تقریباً ایک گھنٹے تک تفصیلی بحث کا موضوع بنا رہا اور مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر برائے ڈی او پی ٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا اور وہ تیقن دیتے ہیں کہ جلد ہی ایسا کیا جائے گا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمور پرکاش جاؤدیکر نے کہا کہ حکومت یہ مسئلہ ذہن نشین کئے ہوئے ہیں جو مختلف علاقائی زبانوں کے بارے میں ہے۔ حکومت، طلبہ کے جذبات سے واقف ہے، جیسے ہی فیصلہ کیا جائے گا، اپوزیشن کو اس کی اطلاع دے دی جائے گی۔ قطعی تعین مدت کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے اصرار کیا کہ اس سلسلے میں جلد از جلد ایک قرارداد پیش کی جانی چاہئے اور مسئلہ کو قومی احتجاج بننے تک برف دان کی نذر نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے جنتا دل (یو) کے شرد یادو نے کہا کہ وزیر ڈی او پی ٹی جمعہ کے دن بیان دے چکے ہیں کہ اندرون ایک ہفتہ قرارداد منظور کی جائے گی،

لیکن مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اب کہہ رہے ہیں کہ اس کے لئے مزید ایک ہفتہ درکار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس کی یکسوئی کب کرے گی۔ حکومت کو کیا مسئلہ درپیش ہے، اس کی وضاحت ہونی چاہئے۔ آپ کو مسئلہ کی یکسوئی کرنے کیلئے وقت کا تعین کرنا چاہئے۔ سات دن کا وقت دیا گیا تھا جو کل ختم ہوجائے گا۔ کانگریس، سماج وادی پارٹی، ڈی ایم کے، سی پی آئی ایم، سی پی آئی اور ترنمول کانگریس نے یادو کی تائید کی اور حکومت سے وضاحت طلب کی کہ اس مسئلہ کی یکسوئی کب کی جائے گی۔ یادو نے کہا کہ یہ مسئلہ غلط انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔ جیسے کہ یہ صرف ہندی داں طلبہ کا مسئلہ ہے۔ اس سے تمام علاقائی زبانوں کے طلبہ بھی جن کی تعداد ہندی داں طلبہ سے زیادہ ہے، متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انگریزی ذریعہ تعلیم کے امیدوار امتحانات کا استحصال کررہے ہیں۔ ان کی تعداد میں کامیابی کی شرح 82 فیصد ہے۔ یو پی ایس سی کے امیدوار سیول سرویس قابلیت امتحان (سی سیاٹ )کے خلاف بھی احتجاج کررہے ہیں۔