یو ایس اوپن : جوکویچ ، نڈال، کربر، گاربین کی پیشرفت

نیویارک ، 30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ڈیفنڈنگ چمپئن نواک جوکویچ ہاتھ کی انجری سے پریشانی پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے اور اُن کے دیرینہ حریف رفائل نڈال نے 33 ڈگری کی گرمی میں جم کر کھیلا جبکہ یو ایس اوپن 650 ملین ڈالر مالیت کے ترقیاتی کاموں کے بعد دوشنبہ کو شروع ہوگیا۔ عالمی نمبر ایک جوکویچ جو نیویارک میں 2011ء میں بھی ونر رہے اور رواں سال اپنے تیسرے میجر ٹائٹل کیلئے کوشاں ہیں، انھوں نے پولینڈ کے جرزی یانووکز کو 6-3، 5-7، 6-2، 6-1 سے شکست دی۔ نڈال جو 2010ء اور 2013ء کے چمپئن ہیں اور اس مرتبہ سیڈنگ کے اعتبار سے سیمی فائنلز میں انھیں جوکویچ کا سامنا ہوسکتا ہے، ازبیکستان کے ڈینس ایستومین کے مقابل 6-1، 6-4، 6-2 سے بہ آسانی کامیاب ہوگئے۔ ویمنس ایونٹ میں سکنڈ سیڈ انجلیک کربر جو آسٹریلین اوپن چمپئن ہیں، انھیں پیشرفت کیلئے محض 33 منٹ درکار ہوئے لیکن رولینڈ گیروس ونر گاربین موگوروزا کو اوپننگ راؤنڈ سے آگے بڑھنے کیلئے تین سٹس اور ڈاکٹر کی مدد درکار ہوئی۔ جوکویچ نے اعتراف کیا کہ وہ وہ ’’100 فیصد فٹ‘‘ نہیں ہیں جبکہ حالیہ اولمپکس کے موقع پر وہ کلائی کی انجری سے دوچار ہوئے تھے

اور وہاں انھیں فرسٹ راؤنڈ میں شکست ہوگئی تھی۔ لیکن دوشنبہ کی رات سربیائی اسٹار کو دائیں ہاتھ کے اوپری حصہ میں تکلیف نے پریشان کیا جبکہ وہ ومبلڈن میں اپنی حیران کن تھرڈ راؤنڈ کی شکست کے بعد سے اپنا پہلا گرانڈ سلام کھیل رہے ہیں۔ 29 سالہ کھلاڑی کو فرسٹ سٹ میں محض پانچ گیم کے بعد طبی امداد لینا پڑا مگر آخرکار وہ یانووکز کے خلاف کامیاب ہوگئے، جو اِس سال گھٹنے کی انجری کے سبب صرف دو میچز کھیل پائے تھے۔ ’’فل کالنس کو سمجھ پانا مشکل ہورہا تھا‘‘ جوکویچ نے میچ کے بعد از راہ مزاح یہ ریمارک کیا۔ وہ دراصل طویل افتتاحی تقریب کا حوالہ دے رہے تھے جو آرتھر ایش اسٹیڈیم پر 150 ملین ڈالر کی نئی چھت تلے منعقد ہوئی جس میں انگلش راک اسٹار نے شرکت کی۔ نڈال کو ایستومین کے ساتھ پانچ مقابلوں میں پانچویں جیت کے بعد اگلے راؤنڈ میں اطالوی ویٹرن اینڈریاس سیپی کا سامنا رہے گا۔ کناڈا کے پانچویں سیڈ میلوس راؤنچ جو ومبلڈن میں اینڈی مرے کے مقابل رنراپ رہے، خطرناک جرمن حریف ڈسٹن براؤن کو 7-5، 6-4، 6-4 سے ہرانے میں کامیاب ہوئے۔ فرانسیسی 13 ویں سیڈ رچرڈ گاسکٹ دن کا بڑا اپ سٹ ثابت ہوئے جنھیں برطانوی عالمی نمبر 84 کائل ایڈمنڈ نے ہرا دیا۔