یوگی کے کشمیر پر بیان سے فرقہ پرستی کا اظہار:نیشنل کانفرنس

سری نگر ۔30 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ کے اُس بیان کو یکسر مسترد کیاہے جس میں موصوف نے کہا ہے کہ کشمیر میں ہندو بادشاہوں کے دور میں ہی سکھ اور ہندو محفوظ تھے اور آج اقلیتیں یہاں محفوظ نہیں۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہا کہ یوگی ادتیہ ناتھ کے بیان سے فرقہ پرستی کی بو آتی ہے اور ایسے ریمارکس کی ہر سطح پر مذمت اور ملامت ہونی چاہئے ۔یوگی کا یہ بیان ایک حقیر انتخابی حربہ ہے کیونکہ بھاجپا کے پاس اب فرقہ پرستی کی بنیاد پر الیکشن لڑنے کے سوا اور کوئی راستہ باقی نہیں رہ گیا ہے کیونکہ مودی سرکار ہر سطح پر ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ اجلاس میں صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران محمد شفیع اوڑی، محمد اکبر لون، پیر آفاق احمد، شوکت احمد میر، عمران نبی ڈار، ایڈوکیٹ سید عبدالرشید کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے ۔ یو پی وزیر اعلیٰ کے بیان کو جہالت پر مبنی قرار دیتے ہوئے جنرل سکریٹری نے کہا کہ کشمیر کے عوام نے 1947میں اُس وقت آپسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی شمع کو فروزاں رکھا جب پورے خطے میں فرقہ وارانہ تشدد ،قتل و غارت اور خون کی ندیاں بہہ رہی تھیں۔ اُس وقت مہاتما گاندھی کو صرف کشمیر میں روشنی کی کرن دکھائی دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے پنڈتوں کی ہجرت ہماری تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے ، کشمیری پنڈتوں کو یہاں سے نکالنے کے پیچھے ایک بہت بڑا منصوبہ کار فرما تھا جس کے تحت ریاست کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا تھا۔