یوکرین: کریمیا میں سرکاری عمارتوں پر قبضہ، سکیورٹی ہائی الرٹ

سمفروپول (یوکرین) ، 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین میں روس کے حامی خطہ کریمیا میں پارلیمان اور مقامی حکومت کی عمارتوں پر مسلح افراد کے قبضے کے بعد سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ کریمیا سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان عمارتوں پر روس کا پرچم لہرا دیا گیا ہے۔ قائم مقام وزیرداخلہ ارسین اواکوف نے کہا کہ قابض عمارتوں کو پولیس سربمہر کرچکی تھی۔ جبکہ روس نے بحیرہ اسود کے شمالی ساحلوں پر قائم کریمیا میں اپنی تنصیبات کی حفاظت کیلئے یوکرین کی مشرقی سرحد کے قریب اپنے ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ روس کی انٹر فیکس نیوز ایجنسی نے روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو کے حوالے سے لکھا ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن کے احکامات کے تحت ویسٹرن ملٹری ڈسٹرکٹ کی افواج کو چوکنا رہنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ وزیر دفاع کے بقول ماسکو انتظامیہ کریمیا میں ہونے والی پیش رفت کا باریکی سے جائزہ لے رہی ہے، جس کا مقصد وہاں موجود روسی تنصیبات اور بحیرہ اسود میں تعینات بحری بیڑے کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

جزیرہ نما کریمیا یوکرین کی خودمختار جمہوریہ ہے۔ اس علاقے میں یوکرین کی نئی حکومت کے حامیوں اور روس کے حامی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں دیکھی جاچکی ہیں۔ یہاں عام طور پر ماسکو کے حمایتی پائے جاتے ہیں لیکن روس کی مخالف اقلیتی مسلمان تاتاری آبادی بھی یہاں رہتی ہے۔ چہارشنبہ کو یوکرین کے عبوری قائدین نے اپوزیشن کی معروف شخصیت ارسینے یتسنیوک کو ملک کا نیا وزیراعظم نامزد کیا۔ یہ اعلان دارالحکومت کیئف میں ایک اجتماع میں کیا گیا۔ توقع کی جارہی ہے کہ پارلیمان جمعرات کو یتسنیوک کی نامزدگی پر غور کرے گی۔ انہیں مغرب کا حامی سمجھا جا تا ہے اور وہ وزیر خارجہ و خزانہ رہ چکے ہیں۔ ان کی اولین ذمہ داریوں میں یوکرین کی معیشت کو تباہی سے بچانا شامل ہوگا۔ دریں اثناء وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ یوکرین میں تمام جماعتوں کی نمائندہ حکومت کے قیام کیلئے قائدین کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ یوکرین کی ’’یورومیڈن‘‘ کونسل نے یتسنیوک اور چند اہم وزراء کے ناموں کا اعلان کیا۔ روس کے حمایت یافتہ صدر وِکٹر یانوکووچ کی ہفتہ کو معزولی کے بعد الیگزنڈر ترشینوف نے بحیثیت قائم مقام صدر عہدہ سنبھالا۔ ترشینوف نے کہا کہ نئی حکومت ملک کو دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے اقدام کرے گی۔